مرکز عقائد شیعه شناسی

جمعرات، 21 فروری، 2019

تکفیر المسلیمین قسط نمبر :1

"تکفیر المسلیمین"
               (توجه طلب مسله)
قسط نمبر 1

تحریر: "سائیں لوگ ".                         

نوٹ:یه تحریر حقائق پر مبنی ھے کسی مذھب یا گروه کے خلاف نھیں.امید ھے ھر مسلماں مثبت زھن کے ساتھ حق,سچ بات کو سمجھنے کی کوشش کرۓ گا. 

اور کوشش کریں ان تحریروں کو آگے شیئر کریں.

آج ھم ایک نھایت ھی اھم موضوع کو زیر بحث لانا چاھتے ھیں جو وقت کی اھم ضرورت بن چکا ھے که اس پر ضرور بات کریں. اس تکفیر کے نقصانات کتنے بھیانک نکل رھے ھیں وه ھر زی شعور انسان اس سے واقف ھے.

کیا اس عمل (تکفیر المسلیمین)کے نقصانات کا کسی صاحب علم نے کبھی سوچا یا اس مسله کے حل پر توجه دی جهاں تک میرا مطالعه ھے بهت کم لوگ اس لعنت سے باخبر بھی ھیں اور کافی کام بھی کر رھے ھیں.

 وگرنه اکثریت ان لوگوں کی ھے جس نے اس عمل کو بڑھا کر آپنا روزگار کا سلسله بنا یا ھوا ھے وه اس کے منفی اثرات سے بےخبر ھو کر رات دن اسی سازش میں لگے ھیں که ھر صبح ایک نئی ایجاد کے ساتھ آپس میں نفرت اور تکفیر کو بڑھاوا دیں.

 یه لوگ حقیقت میں کم ھیں مگر ھیں مضبوط کیونکه ان کی پشت پر وه طاقت ھے جو شروع دن سے ھی اسلام سے مخلص نھیں رھی ان کی تسلی وسکون اسی میں ھے که دین محمدی ص کے پیروکار آپس میں لڑتے,مرتے رھیں اور دین اسلام کمزور ھوتا رھے.
یه تکفیر ایسی لعنت ھے جس نے ایک دوسرۓ کو جانی دشمن بنا کے رکھ دیا ھے.ایک مذھب کا فرد دوسرۓ مذھب کے لوگ کو مارنا قتل کرنا پسند کرتا ھے.اور اس قتل کو آپنی نجات کا زریعه سمجھتا ھے.وھابی شیعه کو کافر کهه رھا ھے بریلوی وھابی کو دیوبندی بریلوی کو اھلیحدیث بریلوی کو .

اگر ھم ماضی میں جائیں تو دوسرۓ انبیاء کی  بهت سی قومیں بھی اسی لعنت سے عبرت کا مقام بنیں.یهود و نصاره نے آپنے دین کے اصولوں کو پس پشت ڈالتے ھوۓ دین حقیقی کو تباه و برباد کرکے رکھ دیا.

جن کا زکر ھم دجالی عیسائیت کی اقساط میں بھی کر چکے ھیں که اس قوم نے حقیقی تعلیم یسوع مسیح کو پس پشت ڈالتے ھوۓ کس طرح آپنے کو گروه میں تقسیم کر دیا.اور ایک دوسرۓ کی تکفیر کی. آج ان میں اصل یسوع مسیح کی تعلیم کا ملنا مشکل ھے.

اسی کیفیت کا ھم مسلمان شکار ھوۓ ھیں.اور آپنے آپنے چھوٹے چھوٹے اختلافات کو بڑھا کر دین اسلام کو پاره پاره کر دیا ھے.

ایک خدا ایک رسول ص,ایک کعبه,ایک قرآن رکھنے والی قوم اتنے فرقوں میں کیوں تقسیم  ھو گئی.کچھ پیٹ پرستوں نے اتنی نفرت اور عداوت کی دیواریں کھڑی کی ھیں که اب ان کا آپس میں مل بیٹھنے کی صورت نظر نھیں آتی.

 جب نبی کریم ص کے فضائل اور کمالات پر بحث ھونے لگی اور مناظروں کی ضرورت محسوس ھونے لگی تو اب وه کونسی چیز ھے جو ھمیں اکٹھا رکھ سکتی اس پر اگلی قسط میں بحث کریں گے.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں