مرکز عقائد شیعه شناسی

پیر، 4 مارچ، 2019

غالی اور قالی فتنه ھیں.

حق و باطل کی باھمی کشمکش:


"تحریر:"سائیں لوگ                                                

غالی اور قالی فتنه ھیں ان دونوں کا ستیاناس ھوگیا.
(نھج البلاغه:حکمت نمبر:117)

اھل باطل ھمیشه بلا روک ٹوک آپنی من مانی کی کاروائیاں کرتے رھے ھیں.

 مگر تاریخ عالم کے صفات شاھد ھیں که کبھی ایسا نھیں ھوا بلکه ھمیشه قدرت کامله نے آپنے زبردست  دست قدرت سے ان کے مکر و فریب کے پرده کو چاک کیا ھے.

 ان کے باطل منصوبوں کو خاک میں ملایا ھے ان کی تمام زھنی خرافات و فلسفی قیاسی عیاریوں کو ناکام بنایا اور ھمیشه ان کے نا پاک ارادوں کو خاک میں ملایا.

یه لوگ ھمیشه حقائق سے ھٹ کر آپنی عجیب منطق پر بضد رھے یه اب نھیں شروع میں بھی ایسے لوگوں کے زھنوں میں الجھنیں پیدا کر کے آپنے مضموم مقاصد دنیاوی لالچ میں فروخت کرتے رھے.
ھر نبی ع کی امت میں شرک رھا اگر تاریخ کا مطالعه کریں عام بندۓ نے بھی شعبده بازی سے کوئی کرتب دکھایا تو جاھل لوگوں نے اسکی پرستش شروع کر دی.

امام جعفر صادق ع فرماتے ھیں سبحت نامی ایک یھودی رسول الله ص کی خدمت میں حاضر ھوا اور چند سوالات کرنے کی اجازت چاھی.
آنحضرت نے کها پوچھو جو پوچھتے ھو یهودی نے کھا آپکا رب کھاں ھے .

آنحضرت ص نے جواب دیا ھر جگه موجود ھے اس کیلۓ خاص جگه متعین نھیں.

پھر الٹا سوال کیا وه کیسا ھے ھم نے تو تمھارۓ رب کو نھیں دیکھا 
آپ ص نے فرمایا میں آپنے رب کی کیفهت سے کیسے متصف کر سکتا ھوں جبکه کیفیت خود الله کی پیدا کرده چیز ھے. 

اور خالق کی توصیف اس کی مخلوق سے نھیں کی جا سکتی.
یهودی نے کھا پھر ھم کیسے معلوم کریں گے که آپ ص الله کے رسول ھیں.آپ تو آپنے الله کا وجود بھی ثابت نھیں کر سکتے.
یهی بات غالی کی ھے.

(کافی جلد,1ص,94)

عاصم بن حمید کھتے ھیں که ایک شخص نے امام زین العابدین ع سے پوچھا که توحید کے متعلق فرمایۓ آپ نے فرمایا سوره توحید اور سوره حدید کی آخری چھ آیات پڑھ لیں اور غور و فکر کریں جو شخص ان حالات سے آگے غور کرۓ گا وه ھلاک ھو جاۓ گا.
(کافی جلد1,ص,91)
جن کیلیے قرآن اور آئمه معصومین ع سے بڑھ کر آپنی سوچ و قیاس حجت ھو وه منکر قرآن و اھلبیت ع ھیں.
لھذا غالی مشرک اور کافر ھے اسی لیۓ امام جعفر صادق ع نے انھیں زنده جلانے کا حکم دیا.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں