مرکز عقائد شیعه شناسی

منگل، 23 اپریل، 2019

زنجیر زنی قسط نمبر:2

زنجیر زنی پر کمزور دلائل کا رد:

قسط نمبر : 2
                     تحریر : "سائیں لوگ "

کچھ لوگوں سے جب کھا جاتا ھے کہ ھمارے اس عمل سے دنیا والے متنفر ھوتے ھیں,

 تو وہ فورا بولتے ھیں: ھمیں کیا؟

 دنیا والے ھم سے محبت کریں یا نفرت مگر وہ یہ بھول جاتے ھیں کہ تشیع اسلام کی اصلی ترین اور زندہ ترین شکل ھے .
اور اس کی حفاظت ھی نھیں بلکہ اس کی ترویج بھی تمام شیعیان محمد و آل محمد (ص) پر واجب ھے.

 حدیثوں سے ثابت ھے کہ اگر کوئی مؤمن کسی محلے میں رہتا ھے اور اس کے کردار کی وجہ سے چند سالوں میں وہ محلہ شیعہ مکتب کے دائرے میں داخل نہ ھو تو وہ شخص مؤمن نھیں ھے. 

یا یہ کہ «ہمارے لئے زینت بنو اور ھمارے لئے باعث شرم نہ بنو.

کوئی کھتا ہے کہ ثانی زہرا (س) نے اپنا سرکجاوے پر مار کر زخمی کیا تھا,

 اور کوئی اویس قرنی کی مثال پیش کرتا ھے که انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے دانتوں کی شہادت کی خبر سن کر سارے دانت توڑدئے تھے.

سوال یہ ھے کہ کیا ثانی زہرا (س) کجاوے پر سر مارنے کے لئے پہلے سے تیاری کرچکی تھیں؟

 کیا انھوں نے زنجیر اور یا قمہ پہلے سے تیار کرکے رکھا ھوا تھا؟

 کیا انھوں نے اپنے ارادے سے ایسا کیا؟

حضرت  اویس قرنی کے بارے میں بھی یھی سوال اٹھتا ھے.
 یقینی امر ھے که ایک خاص وقت میں انسان جذبات میں آکر کوئی اقدام کرتا ھے,

 تو اس کی بات الگ ھے اور پھر اگر قمہ و زنجیر کے حامیوں کے خیال میں یہ جناب سیدہ (س) اور اویس قرنی کی سنت ھے,

 تو پھر سر کجاوے پر مارنے یا پتھر سے اپنے دانت توڑنے کی بجائے دیگر افعال و اعمال کی بنیاد کیوں رکھی گئی؟ 

اگر یہ سنت تھی تو ایک ھزار برس تک معطل کیوں رھی اور اس سنت کا انکشاف گیارھویں صدی ھجری میں کیوں ھوا؟ 

اس سے معلوم ھوتا ھے که یه غیر حقیقی روایات ھیں.

کیا سنتوں پر عمل کرنے کے حوالے سے ائمہ طاہرین سے کوئی زیادہ حقدار ھے؟ 

اگر یہ سنت ھے تو کس امام یا کس نائب امام نے اس پر عمل کیا ھے؟

 ان سب باتوں سے بڑھ کر سوال یہ ھے کہ قول و فعل و تقریر معصوم سنت ھے. 

قول وہ ھے جو وہ فرماتے ھیں، فعل وہ ھے جو وہ انجام دیتے ھیں اور تقریر وہ ھے جو حضرات ائمہ (ع) کے سامنے دوسرے افراد انجام دیتے ھیں.

 اور وہ ان کے اس فعل کی تائید کرتے ھیں؟ 

یہ البتہ الگ بات ھے کہ کیا واقعی سیدہ (س) نے کجاوے پر سر مار کر زخمی کیا تھا؟

 اور اگر یہ روایت درست ھے تو جب سیدہ (س) نے اپنے بھائی کا سرمبارک نیزے کے اوپر دیکھا اور عالم بیخودی میں سر پر کجاوے پر مارا تو کیا امام سجاد علیہ السلام نے انھیں روکا نھیں؟

 کیا امام سجاد علیہ السلام نے یہ دیکھ کر خود بھی سرکجاوے پر مارا یا نھیں؟ کیا امام معصوم علیہ السلام حجت نہیں ھے؟     (جاری ھے).

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں