مرکز عقائد شیعه شناسی

ہفتہ، 20 اپریل، 2019

مقام صحابه آور شیعه مسلمان قسط/9

"مقام صحابه اور شیعه مسلمان".         تحریر : سائیں لوگ"



قسط نمبر :9
صحابه اور منافق کو سمجھنے کیلۓ یه قسط لازمی پڑھیں.

شیعوں پر یه بھتان باندھا جاتا ھے که اصحاب رسول ص کو گالی دیتے ھیں.(نعوزباللله)

اگر ھم تاریخ کا مطالعه کریں تو معلوم ھوتا ھے که گالی شیعه نھیں دیتا.
 بلکه معاویه اور اس کے حواری اس گناه کبیره کے مرتکب ھو ۓ ھیں.
اھل تشیع کا یه عقیده ھے که ھم سچے باوفا اصحاب کے غلام تو کجا خاکپا ھونا بھی شرف سمجھتے ھیں.
اسی غلط فھمی کو دور کرنے کیلۓ ھم قرآن وحدیث سے ثابت کرنے کی کوشش کر رھے ھیں که منافق اور اصحاب قطعا ھم پله نھیں ان میں فرق کرنا لازم ھے.

بصورت دیگر ھم گمرائی کا شکار ھو جائیں گے.اور صحیح دین اسلام کو سمجھنے میں ناکام رھیں گے کیونکه منافقین کی اسلام میں داخل خرافات,بدعات پر عمل جھنم میں جانے کا موجب بنے گا.

حقیقت میں اسلام اس سے محترم اور عزیز تر هے که هم اسے هر زمان و مکان کے مجرمین اور منحرفوں کے جرم کے ساتھـ مخلوط کریں ! یه همارا اعتقاد هے اور اس سلسله میں هم کسی سے مذاق نهیں کرتے هیں ، کیو نکه حق، بیان و اتباع کر نے سے بھی زیاده سزاوار هے-

هم اپنے اهل سنت بھائیوں سے سوال کر تے هیں که کیا آپ تیسرے خلیفه حضرت عثمان اور ان کے قاتلوں کو برابر اورمساوی جاننے کے قائل هیں ؟
اگر یه مساوی هیں تو کیوں عثمان کی خونخواهی کے بهانه سے حضرت علی علیه السلام پر یه سب حملے کئے گئے اور حضرت کے خلاف جنگ جمل و صفین کی آگ بھڑکا دی گئی؟ اور اگر یه دو گروه مساوی نهیں هیں اور حضرت عثمان کے قاتلوں کی بات هی نهیں بلکه اس قتل میں معاونت اور حمایت کر نے والوں کو بھی دین اور شرع سے خارج سمجھا جاتا هے،

 یهی تو صحابی کی عدالت کا فقدان هے! پس شیعوں پر کیوں الزام لگایا جاتا هے جبکه ان کا نظریه دوسروں کے نظریه کے مانند هے؟!
اس بناپر شیعوں کے اعتقاد کے مطابق عدالت کا معیار پیغمبر اکرم صلی الله علیه وآله وسلم کی سیرت سے تمسک پیدا کر نا اور آنحضرت کی زندگی میں آپ(ع) کی حیات کے بعد آپ(ص) کی سنت پر عمل کر نا هے- جو بھی اس راسته پر گامزن هو اس کا احترام کیا جاتا هے اس کی روش کی پیروی کی جاتی هے ، اس کے لئے طلب رحمت کی جاتی هے.

 اور هم اس کے درجات بلند هو نے کی دعا بھی کرتے هیں – لیکن جو اس راه کے راهی نه هوں ، هم انھیں عادل نهیں سمجھتے هیں- مثال کے طور پر دو صحابیوں نے پیغمبر اسلام صلی الله علیه وآله وسلم کی ایک بیوی کے همراه لشکر کشی کی اور بصره میں پیغمبر اسلام صلی الله علیه وآله وسلم  کے حقیقی اور قانونی خلیفه حضرت علی بن ابیطالب علیه السلام سے جنگ جمل کی آگ بھڑ کادی اور اس جنگ میں هزاروں مسلمان قتل کئے گئے ، اب هم پوچھنا چاهتے هیں که کیا یه خروج اور اس قدر خون بهانا جائز هے؟

یا یه که ایک دوسرا شخص جس کے لئے رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم کا صحابی هو نے کا عنوان هے، صفین نامی ایک جنگ میں خروج کر تا هے ،ایک ایسی جنگ جس نے خشک وتر کو آگ لگادی – همارا کهنا هے که یه کام خلاف شرع اور شرعی امام اور خلیفه کے خلاف خروج هے –اس قسم کے اعمال صحابی هو نے کے بهانه سے صحیح نهیں هو سکتے هیں اور قابل قبول نهیں هیں- یه وهی اختلاف هے جو شیعوں اور دوسروں کے در میان پایا جاتا هے-
یه مسلم بات هے که یهاں پر برا بھلا کهنا بحث سے خارج هے-
مذید ثبوت کیلۓ درج زیل حوالاجات کو ضرور دیکھیں اور آپنی روش کو تبدیل کرنے کی کوشش کریں که سب اصحاب ,منافق ھدایت کا مرکز ھیں.

[1] - سوره فتح،٢٩ -
[2] -عدالت صحابی ،ص١٤،مجمع جهانی اهل بیت (ع)-
[3] - نهج البلاغه ،ص١٤٤،خطبه ٩٧-
[4] - نهج البلاغه، تحقیق صبحی صالح،ص١٦٤،خطبه ١٨٢-
[5] - صحیفه سجادیه ،ص٤٢، دعاء حضرت بر پیروان پیامبران-
[6] - مجموعه کامله ،شماره ١١، بحث درباره ی ولایت ص٤٨-
[7] - سوره توبه ،١٠٠-
[8] - سوره فتح،١٨-
[9] - سوره حدید ،١٠-
[10] - سوره منافقون،١٠-
[11] - سوره توبه،١٠١-
[12] - سوره احزاب،١١-
[13] - سوره توبه، ٤٥- ٤٧-
[14] - سوره توبه،١٠٢-
[15] - سوره آل عمران، ١٥٤-
[16] - سوره حجرات،٦ سوره سجده، ١٨-
[17] - سوره حجرات ،١٤-
[18] - فصول المهمه ،عبدالحسین شرف الدین ، ص١٨٩-

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں