مرکز عقائد شیعه شناسی

ہفتہ، 25 مئی، 2019

علم غائب کا عقیده اور عقلی دلائل ...قسط نمبر :5

علم غائب والا دعوی آور عقلی دلائل  
                                  
قسط نمبر :5.      تحریر و تحقیق: سائیں لوگ

نوٹ : تحریر عقلی دلائل پر ھے لھذا فکر کر کے جواب دیا جاۓ ناکه تنقید اور ھٹ دھرمی کا ثبوت دیتے ھوۓ پرانی فطرت گالی گلوچ کا تبادله نھیں.

اب چیده چیده چند آیات کی وضاحت آپنے عقلی دلائل سے اھل غلو سے جاننے کی توقع رکھتے ھیں.

علم غائب کے ثبوت میں اھل غلو فرماتے ھیں.
 وعلم آدم الاسماء کلھا ثم عرضھم علی الملائکة.
 (سوره بقره ع :31)

ترجمه :
الله تعالی نے آدم کو تمام نام سکھا کر فرشتوں کے سامنے پیش کیۓ.

اس بحث سے پهلے ھم
  اس روایت پر بحث کرتے ھیں که سارۓ انبیاء کرام ع کا علم اور مخلوق کا علم حضور ص کو دیا گیا.

تو جس چیز کا علم کسی مخلوق کو ھے وه سب رسول الله ص کو بھی ضرور ھے 
بلکه سب کو جو علم ملا ھے وه حضور ص کی تقسیم سے ملا .

جو علم شاگرد استاد سے لے ضروری ھے که استاد بھی اس کے جاننے والا ھو.

قرآن کی آیت کا اھل غلو کچھ اس طرح مطلب لیتے ھیں که.

 وما ھوا علی الغیب بضنین.

 کا ترجمه یه کرتے ھیں که اور یه نبی ص غیب بتانے میں بخیل نھیں ھے.

اب گزارش ھے که اگر حضور ص کو ساری مخلوقات کے علوم کا بھی علم تھا تو لازما آپ کو سائینسی ایجادت کا علم بھی ھوگا اور ایٹمی ھتھیاروں کا علم بھی ھو گا.

 تو پھر آپ ص نے یه سب کچھ اھلبیت ع یا صحابه کرام رض کو کیوں نه بتلا دیا تاکه پیھه جلدی ایجاد ھو جاتا اور مسلمان جلدی ترقی کر جاتے اور قرآن کی اس أیت کا حکم بھی پورا ھو جاتا .

وعدو والھم ما استطتعتم من قوة .

ترجمه : تم ان کے مقابله کیلۓ آپنی بھر پور 
طاقت کی تیاری کرو.
(سوره انفال ع :60.

تو اس حکم کے بعد مسلمان کلاشنکوف بناتے,ایٹم بم بناتے,ھائیڈروجن بم بناتے بلکه اس آیت میں من قوة کے آگے ومن رباط الخیل کی بجاۓ یه ھونا چاھیۓ تھا ایف 16,جے ایف 17,7 تھنڈر بناؤ,بناؤ طیاره شکن توپیں بناؤ ,ٹینک بناؤ آبدوزیں بناؤ .

بلکه حضرت آدم سے لے کر تمام انبیاء کرام اگر رسول الله ص شاگرد تھے اور آپ ان کے استاد تھے تو یه کام بهت پهلے کیا ھونا چاھیۓ تھا.

اور کچھ نه ھی بناتے کم از کم دو نالی بندوق ھی بنا کر پاک نبی ص کفار و مشرکین سے مقابله کرتے کیونکه الله پاک دشمن کے مقابلے میں  بھر پور قوت کی تیاری کا حکم دے رھے ھیں.

 خلق خدا کو ایک جانے بوجھے علم سے محروم رکھنا کوئی خوبی نھیں ھے.

یه تھی اس آیت کے زمن میں وضاحت که نبی ص غیب کے علم بتانے میں بخیل نھیں ھے.

گزارش ھے که الله تعالی وحی بھیجنے والا ھے جبرائیل ع پهنچانے والے ھیں اور انبیاء کرام ع وصول کرنے والے ھیں درمیان میں نبی ص کی استاد والی بات کیسی کیا کسی جگه پر کسی نبی ع نے اعتراف کیا ھے که ھم آخری نبی ص کے شاگرد رھے ھیں.

لیکن اھل غلو کھتے ھیں که علم غیب کامنکر آپنے دعوی پر دلائل قائم کرۓ تو ان باتوں کا خیال رکھے .

1. :وه آیت قطعی الدلالت ھو جس کے معنی میں احتمال نه نکل سکتے ھوں. یعنی آیت محکم ھو جس کا مطلب غیر واضح نه ھو.

2. :اور حدیث ھو تو متواتر ھو یه بھت اچھی بات ھے علم غیب کے مدعی خود بھی اس بات کا ادراک رکھتے ھوۓ  درج بالا تحریر کا رد پیش کریں.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں