مرکز عقائد شیعه شناسی

منگل، 19 مئی، 2020

"سائیں لوگ کا تعارف : .About Saieen Loag

  سوشل میڈیا پر "سائیں لوگ" کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نھیں۔

مذھبی حوالے سے انکی علمی و تحقیقی خدمات پر تقریباھرمنصف و مثبت سوچ حامل اھل علم معترف ھیں۔

آپ کا اصل نام محمد جمیل محسن ھے جبکہ علمی احباب میں آپ ایم جے محسن کے نام سے معروف ھیں۔آپ 1972/میں موضع جلیل پور آرائیں تحصیل کہروڑپکا میں پیدا ھوئے ۔
آپ کےوالد گرامی کا نام مھر محمد شفیع آرائیں تھا۔جن کا شمار علاقہ و برادری کے معززین میں ھوتا تھاجو انسانیت کیلئے ایک خدا ترس و شریف و النفس انسان تھے۔
آپ نے ابتدائی تعلیم آپنے آبائی علاقہ سے حاصل کی میٹرک تحصیل میلسی ضلع و ھاڑی سے آور ڈی کام بہاول پور کامرس کالج سے پاس کیا۔
اس دوران کچھ عرصہ مقامی اخبار روزنامہ "وفا "اور ھفت روزہ "زبان خلق" میں بطور رپورٹر بھی کام کیا ۔
ساتھ ھی  تعلیمی سلسلہ بھی جاری رکھا الجامعہ حکمتہ السلامیہ یونیورسٹی فیصل آباد سے ڈی ای ایچ ایم کی ڈگری لی ساتھ ھی ایم بی ایس ٹی کیلئے بھی اپلائی کردیا۔آر- اے-سی انجینیئرنگ  کا امتحان امتیازی نمبروں سے لندن  انسٹی ٹیوٹ اسلام آباد سے  
پاس کیا۔
Amouse College Washington DC     ۔
  ایماوس  کالج  واشنگٹن امریکہ سے کارسپانڈنس کے ذریعے ڈی-بی-سی انگلش میں ڈپلومہ حاصل کیا۔جبکہ ایف جی اے ملتان اور فیصل آباد سے ھی  اردو میں بائیبل پر ریسرچ کی آپ بیقوقت فیصل آباد،ملتان اور راولپنڈی کے بائیبل سنٹر سے منسلک رھے۔

آٹھ سال بائیبل سوسائٹی کے ممبر رھے اور دو دفعہ بین المذاھب  سات روزہ  بین الاقوامی  کانفرنسز جس میں امریکہ،آسٹریلیا 'برطانیہ،شکاگو سمیت ملک کے طول و عرض سے 70/ کے قریب مبران منعقدہ راولپنڈی کے پرفضا مقام مری ھلز میں بطور رکن خاص مدعو ھوئے، 
ان سیمینارز میں شرکت فرما کر دین اسلام کا بطور امن و سلامتی کے مذھب پر خوب دفاع کیا۔
 سائیں لوگ کے آباواجداد اھلسنت بریلوی مسلک سے تعلق رکھتے تھے۔ان کے والد محترم کا درھڑوائن موجودہ حسین آباد تحصیل میلسی میں جب آبادکاری ھوئی تو وھاں علامہ غضنفر عباس تونسوی صاحب کے والد محترم جناب امیر حسین صاحب جو اس علاقہ میں پیش نماز تھے ان کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا شروع ھوا اس عرصہ میں علامہ امیر حسین صاحب سے علمی گفتگو ھوتی رھی ساتھ ھی مذھب حقہ کی حقانیت روز بروز افشاں ھوتی گئی اور آپ حق کے قریب آتے گئے دو تین سال کی رفاقت ھی میں والد محترم پر حق واضح ھو گیا ۔
اور آپ نےعملی طور پر مذھب حقہ قبول کرنے کا اعلان کیا اور ساتھ ھی آپنے ڈیرے پر اس علاقہ میں پہلی مرتبہ مجلس عزا امام حسین ع کا اھتمام کیا اس مجلس میں علامہ امیر حسین صاحب نے ھی خطاب کیا اس طرح علامہ صاحب کو بھی ناصبی علاقہ میں مذید مذھب حقہ کی تشریح و تبلیغ کرنے کا بہترین موقعہ میسر آیا۔
سائیں لوگ نے جب جوش سنبھالہ تو مذھب تشیع کے متعلق مشھور غلط فہمیوں و افواہوں جو ھمارے معاشرے میں عام ھیں اور جنکو بدولت مذھب حقہ کے خلاف استعمال کرکے نفرت و دشمنی کو فروغ دیا جاتا ھے۔ان باتوں پر غور و فکر اور مشاہدہ و تحقیق کیلئے عملی طور پر کھوج شروع کیا یاد رھے سائیں لوگ پدری شیعہ نھیں بلکہ طویل عرصہ کی تحقیق و مشاہدات کا نتیجہ ھے۔
سائیں لوگ کی مذھب حقہ پر پہلی بحث زمانہ طالب علمی کے دوران کالج کے اسلامیات کے پروفیسرصاحب سے ھوئی جس نے دوران لیکچر تشیع پر کافر ھونے کا الزام لگایااس وقت خاموش رھنے کے بعد دوسرے دن دوران لیکچر  جب کافر ھونے کی وضاحت طلب کی ساتھ ھی کلاس میں کسی مذھب پر تنقید و تکفیر کرنےکی تعلیمی اصول کی خلاف ورزی پر احتجاج کیا تو اس لمحہ دیگر طلباء و پروفیسر صاحب کچھ لمحہ کیلئے سکتہ گئے ۔
چونکہ میں کلاس میں واحد شیعہ طالب علم تھا۔جسکی وجہ سے شور و غوغا کی مدد سے یکتا آواز کو دبانے کی کوشش کی مگر میں نے الزام تکفیر کی وضاحت پر بضد رھا۔
اسی طرح اور بھی بےشمار مواقع ملے جسمیں مذھب حقہ پر لگے الزامات پر خوب دفاع کیا۔
اس موضوع پر تقریبا 50/کے قریب پوسٹ لگ چکی ھیں ۔بعنون سائیں لوگ نے مذھب شیعہ کیوں قبول کیا۔
سائیں لوگ نے فیس بک پر مذھب حقہ پر لگے الزامات کا بھرپور جواب دیا ھے ساتھ ھی بنیادی عقائد پر وضاحت بھی پیش کی قرآن و سنت پر ٹھوس ثبوت پیش کیے اور مذھب حقہ کے عقائد و رسومات پر تنقید کرنے والوں انکے آپنے مذھب میں شامل خرافات پر جواب بھی طلب کیا۔
نماز و روزہ،ماتم و عذاداری پر اٹھنے والے الزامات کا بھر پور دفاع کیا اور مذھب حقہ کے عقائد کو قرآن مجید آور  سنت رسول ص سےثابت بھی کیا اور سینکڑوں تحریریں پیش کرکے دسیوں اھلسنت برادران کیلئے راہ حق کے تعین میں معاون بھی ھوے ۔
اسلام میں خاندان بنوامیہ کی گنڈا گردی پر پچاس کے قریب تحقیقی تحریریں لکھیں جن میں معاویہ بن سفیان  کے عملی کردار و روپ کو اھلسنت کی ھی معتبر کتب کی مدد سے بے نقاب کیا۔
2013/
 میں جب ایک عیسائی رایئٹر نے صحیح بخاری کی مدد سے رسول اللہ ص کے خلاف ھرزہ سرائی کی اس الزام میں ایک صحابیہ کو رسول اللہ ص کا پیشاب پینے پر درد شکم ختم
ھونے والی اس حدیث کو جواز بنایا۔
اس طرح اس عیسائی مفتی ضیاء کو چیلنج بھی کیا اور اور دجالی عیسائیت میں داخل بے شمار خرافات پر وضاحت بھی چابی اس طرح تقریبا ان کے عقائد باطہ پر ساٹھ کے قریب تحریریں اور 70/کے قریب اھم سوالات کے جواب بھی مانگے۔
شان رسالت ص پر لکھی گیئں سینکڑوں حدیثیں جو صحیح بخاری سمیت دیگر ستہ و معتبر اھلسنت کی کتابوں میں درج ھیں  کو کوڈ کرتے ھوے بخاری شریف کا آپریشن  کے ٹائیٹل سے آپریشن کا آغاز کیا۔اس طرح اھلسنت برادران کی کتب خاص میں لگے بے بنیاد الزامات و توھین رسالت ص کو بے نقاب کیا ان لوگوں کی ھی کتب نے دشمنیاں اسلام و رسول اللہ ص کو جواز و موقع پیش کیا ھے۔
سائیں لوگ کی شخصیت 2013/ میں اس وقت تنازعہ کا شکار ھوئی جب انھوں نے تشیع ھی میں باطل عقائد و علاقائی رسومات پر لکھنا شروع کیا۔(جاری ھے)ے


4 تبصرے:

  1. واقعی ساٸیں لوگ نے غالیوں کے باطل عقیدوں کا بھترین أپریشن اور رد دیا۔
    اللہ تعالی ان کی خدمات اور محنت کو قبول فرماۓ۔

    جواب دیںحذف کریں
  2. A.o.a
    Jnab mujhe kuch haawal jaat darkaar hain hasan basri kay mutaliq aima a.s ki nazar mein iski kya hesiyt thi

    جواب دیںحذف کریں
  3. السلام و علیکم
    مجھے آپکا لیٹیچڑ جو آپ شعیہ اور صوفی ازم کے بارے لکھا ھے وہ مکمل نہیں ملا ھے مجھے اسکا سارا قسط کیسے مل سکتا ھے

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. اسلام علیکم بھائی
      صوقی ازم پر میری پچاس پوسٹ تھیں مگر بدقسمتی سے میں بیس کے قریب محفوظ کر سکا دیگر تیس اکاونٹ ھیک ھونے کی وجہ سے ضائع ھو گئیں۔

      حذف کریں