Saieen loag

ہفتہ، 22 جون، 2019

تصوف آور تشیع قسط نمبر:2

تصوف اور تشیع

"قسط نمبر:2.           تحریر : "سائیں لوگ

فکر و نظر کے اس ظلمت کده میں ھم چراغ طور جلا رھے ھیں تاکه یه دکھا سکیں که تشیع کا دامن ان صفوات سے پاک ھے.
 ھم یه واضح کر چکے ھیں که شیعت کی نشونما اسلام کے ساتھ ھوئی ھوئی ھے اور شیعت اسلام کے علاوه کچھ نھیں.
مخالفین کا یه الزام غلط بیانی ھے که تشیع بھی دوسرۓ فرقوں کی طرح معروضی حالات کا رھین منت ھے.

مگر ھم اس الزام کی تردید کریں گے که شیعت تصوف کا ماخذ نھیں.

تصوف جسے آجکل جدت پسند لوگ

                      "عرفان"

اور بدنامی سے بچنے کیلۓ صوفیه کو عرفاء کھتے ھیں کی عمارت کا سنگ بنیاد وحدت الوجود بلکه وحدت الموجود اور ھمه اوست جیسے غیر اسلامی بلکه سراسر مشرکانه و کافرانه نظریات پر قائم ھے.
 پھر یه اسلام میں تصوف کس طرح داخل ھوا ?
اور اسے کس طرح مشرف با اسلام کیا گیا یه ایک خونچکاں داستان ھے.

جس کا خلاصه یه ھے که وفات نبی ص کے بعد خاندان رسالت سے ظاھری اقتدار چھینے کے بعد بنی امیه کے دور میں اس خانواده عصمت و طھارت کے روحانی اقتدار پر شب خون مارنے کی خاطر بظاھر تارک دنیا اور نه باطن سگ دنیا قسم کا ایک صوف پوش گروه تیار کیا گیا اور اسے حکومتی سرپرستی سے نوازا گیا .

اسکی خود ساخته کشوف و کرامات کا ڈھنڈورا پیٹا گیا تاکه عامة الناس کو خاندان نبوت ص کے دروازه سے ھٹایا جاۓ اور ان لوگوں کے دروازه پر جھکایا جاۓ.
(انوار نعمانیه)
                                           (جاری ھے)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...