Saieen loag

جمعرات، 14 فروری، 2019

واقعه معراج اور مولا علی ع ...قسط نمبر :1

واقعه معراج اور جناب علی علیه اسلام: قسط نمبر :1 تحریر :"سائیں لوگ "

 تاریخ اسلام کے بعثت سے عھد ھجرت تک کے دور میں جو اھم واقعات رونما ھوۓان میں سے ایک واقعه معراج ھے . یه کب پیش آیا اسکی صحیح و دقیق تاریخ میں اختلاف ھے. بعض بعثت کے چھ ماه بعد اور بعض کی راۓ میں بعثت کے دوسرۓ,تیسرۓ,پانچویں,دسویں یا گیارھویں حتی که بارھویں سال میں رونما ھوا. تاریخ اسلام حوزه علمیه قم ایران.ص:68, (الصحیح من سیرةالنبی جلد:1 ص:269,370. معراج پر سرکار دوعالم ص کا تشریف لے جانا مذھب شیعه کے عقیده ایمانیه میں سے ھے اس کا منکر خارج از اسلام ھے. افراط و تفریط کے حامل عقائد کے بعض لوگوں نے جسمانی معراج کا انکار کیا اور روحانی پر عقیده قائم کیا. اور بعض نے آپکے جسمانی معراج کو تسلیم کیا. کچھ لوگ بحر افراط میں اس قدر بهه گۓ که جناب امیر ع کو بھی اس سفر میں شریک رسول ص قرار دے دیا, یا کم از کم بمقام کعبه قوسین تک آنحضرت ص کے ساتھ شریک کر دیا.اور ان کے ظھور جسمانی کا نظریه قائم کر لیا. چنانچه ھم مصروفیت پر بروقت اس کی حقیقت پر پوسٹ نه کر سکے مگر چند احباب کی پوسٹ نظروں سے گزریں جو درج بالا عقیده کی وضاحت پیش کرتی ھیں. لھذا مناسب سمجھا که که ملت تشیع کو زاکری تعلیم سے ھٹ کر خالص حقیقت بیان کر دی جاۓ. لیکن مجھے یه بھی معلوم ھے ھماری حقائق پر مبنی پوسٹ پڑھ کے کچھ برادران حسب سابقه منکر فضائل کا فتوی بھی صادر کرتے ھوۓ کم علم زاکر ی عقیده پر قائم رھیں گے. اور کچھ حق تسلیم کرتے ھوۓ بارگاه معصومین ع میں غلو سے پاک عقیده کے ساتھ سرخرو ھوں گے. برحال ھم گرد و پیش کے حالات اور فیس بک کی مخالفت سے متاثر ھو کر کلمه حق سے اور آپنے عقیده اھلبیت ع سے دستبردار نھیں ھو سکتے. اور کوشش کریں گے که درست تعلیمات قرآن و اھلبیت ع ان معصوم مومن بھائیوں تک پهنچائیں جن کا علم اور ایمان صرف راگڑی زاکر اور غلو مجالس تک محدود ھے. مگر ھم نے یھاں قرآن و حدیث سے یه ثابت کرنا ھے که آیا که مولا علی ع معراج پر تشریف لے گۓ یا نھیں. ھم نے جتنا قران و کتب معتبره کی ورق گردانی کی ھم یه کھنے اور اعتراف کرنے میں کوئی خجالت محسوس نھیں کرتے که ھمیں بطریق آئمه معصومین ع کوئی ایک محکم و مستند آیت و حدیث دستیاب نھیں ھو سکی. سب سے پهلے ھم قرآن کا زکر کرتے ھیں واقعه معراج کے متعلق پورۓ قرآن میں صرف دو مقامات پر زکر ھے . سوره بنی اسرائیل ع:1, اور سوره نجم ع:1/18, ان میں صرف رسول الله ص فرد واحد کا زکر ملتا ھے. اگر مولا علی ع ساتھ تھے تو پھر واحد کے صیغے اور واحد کی ضمیریں استعمال نه ھوتیں.
بلکه انکی جگه تثنیه یا جمع کے صیغۓ اور ضمیریں لائی جاتیں. لھذا یه ثابت ھوا که اس سفر میں جناب امیر ع شریک سفر نه تھے. ھمارا چیلنج ھے ان لوگوں کو جو مولا علی ع کو رسول الله ص کے ساتھ معراج پر شریک سفر سمجھتے ھیں, وه پورۓ قرآن اور نھج البلاغه کے 239/خطبات میں ثابت کریں که کھیں بھی مولا علی ع نے یه دعوی کیا ھو که میں پاک نبی ص کے سفر معراج پر ساتھ تھا کیونکه یه تاریخ اسلام کا ایک اھم واقعه ھے لھذا یه ممکن نھیں که مولا ع ساتھ ھوں اور رسول ص کے سمیت مولا علی ع بھی آپنی بقیه زندگی میں کبھی بھی زکر نه کریں. (جاری ھے)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...