Saieen loag

ہفتہ، 16 فروری، 2019

کیا مولا علی ع نے نصرت انبیاء ع کی .قسط نمبر:2

کچھ دن قبل ھم نے مولا علی ع کی نصرت انبیاء پر دو پوسٹ کیں تھیں,چند برادران نے تنقید کی تھی,جسکا ھم  معترضین کو  مذید ناقابل تردید جواب قرآن سے دے رھے ھیں :
         
       .براه کرم تحریر کو ضرور پڑھا جاۓ:

              تحریر و تحقیق :"سائیں لوگ"

قرآن گواه ھے که ھمیشه اھل باطل نے اھل حق کو خاموش کرنے کی آواز حق کو غیر موثر بنانے اور راۓ عامه کو ان کے خلاف ابھارنے کیلۓ کذب بیانی و افتراء اور الزام کے طوفان اٹھاۓ.

ان کی بدگوئی وعیب جوئی میں زمین و آسمان کے قلابے ملاۓ.مکرو فریب سے عوام الناس کو آپنی مصنوعی صداقت پر یعقین دلاۓ اور صحیح بات کو غلط اور غلط کو صحیح لباس پهناۓ.

کل ایک محترم بھائی نے پوسٹ لگائی جسمیں یه دعوی کیا گیا که مولا علی ع نے مختلف انبیاء ع کی مشکلات میں مدد فرمائی,
یه دعوی نھج الاسرار میں جھوٹا من گھڑت خطبه البیان میں موجودد ھے جسے علماء و مجتھدین نے رد کیا ھے کیونکه اس میں شرک و کفر کے دعوی ھیں.
 مثلا حضرت نوح ع کے بیڑۓ کو تباھی سے بچایا حضرت ابراھیم ع کی آگ کو گلزار بنا دیا وغیره وغیره.

ھم نے قرآن پاک اور نھج البلاغه چھان مارا کھیں بھی  ایسے واقعات کی تصدیق نھیں ھو سکی.

حضرت ابراھیم ع کا جن سورتوں میں زکر آیا ھے میں لکھ دیتا ھوں ثابت کریں

 مجھے تو کھیں یه واقعه نھیں ملا که مولاۓ کائینات نے انبیاء کی مدد فرمائی ھو.

سوره شعرا,صافات,بقره. انعام,ممتحنه,ابراھیم,ھود,زاریات,مریم,نحل,آل عمران انبیاء.وغیره.

حضرت نوح کا زکر درج زیل سورتوں میں ھے:

سوره اعراف,ھود نوح,صافات مومنون,عنکبوت,وغیره.

نھج البلاغه میں چند خطبات میں مولا علی ع نے مختلف انبیاء کے واقعات کا زکر ضرور کیا لیکن ان باتوں کی تصدیق نھیں ھو سکی جن کا موصوف بھائی نے زکر کیا.

خطبه قاصعه,
خطبه انبیاء و رسل کی مدح و ثناء.

لیکن قرآن مجید میں یا نھج البلاغه میں ایسے کوئی شواھد نھیں ملتے که مولا ع نے دعوی کیا ھو.

اور نه ھی ایسی کوئی مستند حدیث پاک پیغمبر ص سے ملتی ھے.

ھاں کلام اللله میں چند مقامات پر یه زکر ضرور ملتا ھے که آۓ نبی ص جب مزکوره انبیاء ع کے واقعات ھوۓ اس وقت آ پ موجود نه تھے جب پاک نبی ص نه تھے,

 تو مولا علی ع نے کیسے انبیاء کی مشکلات دور کیں.شواھد ود سکین ملحاظه فرمائیں:

مثلا سوره آل عمران ع 44,
میں ھے ترجمه :
آۓ رسول ص تم ان (سرپرستان مریم کے پاس موجود نه تھے جب وه لوگ آپنا آپنا قلم دریا میں بطور قرعه کے)کے ڈال رھے تھے.دیکھیں کون مریم س کا کفیل بنتا ھے اور نه تم اس وقت ان کے پاس موجود تھے جب وه لوگ آپس میں جھگڑ رھے تھے.

اب دوسری جگه حضرت یوسف کے واقعه کا زکر اس طرح ھے.
ترجمه :
جس وقت یوسف کے بھائی باھم آپنے کام کا مشوره کر رھے تھے ھلاک کی تدبیریں کر رھے تھے تم ان کے پاس موجود نه تھے.
(پ 13,س,یوسف,ع-102)

اب تیسری جگه پاک پرور دگار  رسول اللله ص کی عدم موجودگی کا واضح زکر کر رھے ھیں.
ترجمه. :
اور آۓ رسول ص جس وقت ھم نے موسی ع کے پاس آپنا حکم بھیجا تھا تو تم طور کے مغربی جانب موجود نه تھے اور نه تم ان واقعات کے بچشم دید دیکھنے والوں میں سے تھے.
(پ 20,س,قصص.ع-44).

اسی سوره میں دوسرۓ مقام پر اس طرح فرمایا ترجمه:

اور نه تم طور کے کنارۓ موجود تھے جب ھم نے ندا دی تھی تاکه تم دیکھتے مگر یه تمھارۓ پرور دگار کی مھربانی ھے تاکه تم ان لوگوں کو جن کے پاس تم سے پهلے کوئی ڈرانے والا نه آیا. 
ترجمه مولانا فرمان صاحب.

ان درج بالا تمام آیات مبارکه سے  لعبارة النص یه بات روز روشن کی طرح واضح آشکار ھو جاتی ھے که جب یه واقعات رو پذیر ھوۓ اس وقت رسول خدا ص حاضر نه تھے اگر تھے تو پاک اللله نے کیوں کلام مقدس میں فرمایا که آپ ص نه تھے .
لھذا ان دعویداروں کی حقیقت کی قلعی کھل گئی.

جب سردار الانبیاء ع اور جد اھلبیت ع موجود نه تھے تو پھر مولا علی ع کیسے پهنچ گۓ.یا موجود تھے.

ان آیات سے واضح نفی ھوتی ھے موجودگی کی .
اب بات یه ھے که اللله پاک نے ان واقعات کے متعلق پاک نبی ص کو یه فرمایا ترجمه:

یه غیب کی چند خبریں ھیں جن کو ھم تمھاری طرف وحی کرتے ھیں اس سے قبل نه تم جانتے تھے اور نه تمھاری قوم .
مذید درج زیل سورتوں کی آیات کا مطالعه کریں.

پ 12,س,ھود-ع,31,49,
سوره اعراف ع ,188.
سوره جن ,ع- 102

بغیر علم و تحقیق کے کیوں ایسی باتیں غلط منسوب کی جاتی ھیں کیوں لا علم بھائیوں کے ایمان برباد کیۓ جا رھے ھیں.

اس عمل کی اسلام میں بھت بڑی سزا ھے میں برادران سے ملتمس ھوں وه ایسے عناصر سے اثبات طلب کریں.

اس دقیانوسی عمل سے جو چند شر پسند عناصر نے شروع کر رکھا ھے دور رھیں جن کی ابتدا بھی گالی سے اور انتھا بھی گالی پر ھوتی ھے.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...