Saieen loag

جمعہ، 15 فروری، 2019

واقعه معراج قسط نمبر:3

واقعه معراج اور مولا علی ع .

قسط نمبر :3

تحریر و تحقیق:"سائیں لوگ"


قرآن و حدیث سے محکم ثبوت کے بعد بھی چند بد عقیده بد بخت  ابھی تک بضد ھیں که مولا علی ع معراج پر ساتھ یا پهلے سے موجود تھے اور الله بن کر پاک نبی ص کا استقبال کیا اور کلام کیا.

قرآن گواه ھے ھمیشه حق کے مقابلے میں باطل نے ضرور روڑۓ اٹکاۓ ھیں اور اس حق سچ کی آواز کو غیر موثر بنانے کیلۓ ھمیشه جھوٹ,قیاس,فلسفه اور آپنی ناقص راۓ سے دبانے اور بوسیده و فاسده سوچ سے حق کو  راستے سے ھٹانے کی کوشش کی ھے.

مگر ھم ثابت قدمی سے سرعت رفتار نه سھی کچھوۓ کی رفتار سے یه حق کی تبلیخ جاری رکھیں گے.

ھم سابقه اقساط میں یه واضح کر چکے ھیں که واقعه معراج جناب رسول خدا ص کے خصائص میں سے ھے.جسمیں اور کوئی شریک نه تھا.
کتب تفاسیر و احادیث میں کھیں بھی امیر ع کا معراج پر تشریف لے جانا اور پرده غیبت میں هاتھ ملانا جیسے غلو عقیده کا کتب معتبره میں زکر نھیں ھے.

شیخ مفید,شیخ طوسی,شیخ طبرسی جیسے بلند پایه علماء نے کھیں بھی ان باتوں کا زکر نھیں کیا.

علامه شیخ ابو الفدا کراجکی نے کنز الفوائد ص:258,طبع ایران نے بھی ان روایات کی نفی کی ھے که جناب امیر ع
ساتھ تھے,

عالم ربانی مولانا ملا محسن فیض کاشانی نے آپنی کتاب علم الیعقین فی اصول دین ص:117,
پر اصول کافی کے حوالا سے امام جعفر صادق ع سے ایک طویل حدیث بیان کی ھے. جسمیں اس نظریه کو رد کیا گیا ھے.

جناب ابن ابی جمھور احسائی نے بھی آپنی کتاب المجلی ص:401,طبع ایران
میں بھی آپکے معراج پر نه جانے کی معتبر روایت کوڈ کی ھے.

سرکار علامه مجلسی رح نے حیات القلوب جلد دوم اور بحار الانوار جلد :6 میں متعدد احادیث سطور بالا میں نقل کی ھیں جن سے یه ثابت ھوتا ھے که مولا علی ع ساتھ نه تھے

انورا نعمانیه میں محدث جزائری نے بھی یھی کچھ لکھا ھے که سرکار علی ع گھر پر موجود تھے.

سید العلماء سید حسین ابن سرکار غفرانماب لکھنوی نے کتاب حدیقه سلطانیه حصه دوم ص:293, میں معراج پر جانے اور پرده غیبت میں سے ھاتھ نکال کر مصافحه کو غلو قرار دیا ھے.

عالم مجاھد سید محمد مھدی قزوینی نے کتاب ھدی المنصفین ص:298,
طبع نجف اشرف سید کاظم رشی شیخی کے اس عقیده کو باطل قرار دیا ھے که آپ ع معراج پر گۓ تھے.

سید علی الحائری نے بھی تفسیر بے نظیر لوامع التنزیل جلد:15,ص:36,
پر اس عقیده کو فاسده قرار دیا ھے که علی ع معراج پر گۓ اور پرده غیبت سے ھاتھ ملایا اور انگشتری دیکھی.

اردو کے مشھور مفسر قرآن جناب عمار علی نے آپنی تفسیر عمدة البیان جلد:2,ص:225,
اس روایت کو جھوٹ قرار دیا ھے که علی ع نے پرده غیبت سے ھاتھ ملایا اور رسول الله ص نے وھی انگشتری مولا علی ع کے ھاتھ میں دیکھی .

جناب آقا شیخ عباس علی خراسانی نے بھی تفویضی اور غالیوں کے اس نظریه کو باطل قرار دیا ھے که قاب و قوسین پر رسول الله کے سوا کسی اور نے قدم رکھا ھے.

اعجاز الحسن بدایونی نے رساله شمس ص:36/37,
اور فاضل محترم مولانا محمد آصف محسنی نے صراط الحق ص:154,

میں لکھا ھے که یه نظریه بلکل علیل و بے دلیل ھے که مولا علی ع معراج پر گۓ اور مصافحه کیا.
یه عقیده مفوضه اور غالیه ھے.

علامه مجلسی نے حیات القلوب جلد دوم ص:286 پر لکھا ھے که جب رسول الله معراج پر تشریف لے گۓ اس وقت حسنین کریمین ع کی ولادت نه ھوئی تھی اس لیۓ
زمین پر حجت خدا کا رھنا ضروری ھے اور عقیده تشیع میں یه بنیادی عقیده ھے که زمین پر حجت خدا کا ھونا ضروری ھے.

 لھذا یه واقعه ھجرت سے قبل ھے جبکه شھزادگان کونین ع کی ولادت بعد میں ھوئی .

لھذا عقلا لازم ھے که آنحضرت کے علاوه کسی زات کی معراج کا عندیه نه دیا جاۓ ورنه یه رسول الله ص کا خاصه نه رھے گا.

 کیا عبد اور معبود میں جو گفتگو  ھوئی وه حضرت علی ع کے لھجه میں تھی.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...