Saieen loag

منگل، 23 اپریل، 2019

زنجیر زنی حلال یا حرام ,قسط نمبر:5

زنجیر زنی :
 کے مٹھی بھر حامی قرآن تو دور آپنے فقه کی بھی کتابیں نھیں پڑھتے وگرنه زنجیر زنی پر اتنے کم فھم اور بے تکے تاثرات کا اظھار نه کرتے.

  قسط نمبر:5

       تحریر و کاوش : "سائیں لوگ"

  ھمارۓ مجتھد متعدد علمی مراحل طے کرکے اجتھاد کے درجے پر پھنچتے ھیں.

 اور وہ علم صرف و نحو و منطق و بدیع و بیان و درایه و اصول و فقه کے علاوہ علوم معقول اور تاریخ و رجال و حدیت و تفسیر میں استاد بن جاتے ھیں.

 اور پھر اپنی دانش و حکمت کی روشنی میں احکام دین کا استنباط کرتے ھیں.

 نہ یہ کہ اس زمانے کے افراد کی طرح جو علم و دانش حاصل کئے بغیر  صرف رسول اللہ (ص) کی زیارت کرکے ھی اپنے آپ کو اجتھاد کا اھل سمجھیں.

 اور اپنی رضا میں اللہ کی رضا ڈھونڈیں. اور جب وہ یھاں لاجواب ھوجاتے ھیں,

 تو کچھ ایسے علماء کا حوالہ دیتے ھیں جنہوں نے قمہ زنی اور زنجیر زنی کی حمایت کی ھے.

 اور جب ان سے کھا جائے  کہ آپ تو اجتھاد اور مجتھد کرام  کے مخالف تھے اور یہ کہ جن حضرات نے قمہ زنی اور زنجیر زنی کو جائز قرار دیا ھے,

 کیا ان کا اجتھاد وھی اجتھاد نھیں ھے جس کی نہ کوئی علمی و منطقی بنیاد ھے.

 اور نہ ھی اس کے لئے کوئی دلیل قائم کی گئی ھے؟ تو قمہ زنی کو عزاداری قرار دیتے ھیں,

 جبکہ ائمہ عزاداری کرتے تھے مگر کسی امام نے قمہ زنی نھیں کی.

حالیہ برسوں کے دوران قمہ زنی اور زنجیرزنی کی حرمت پر عالم تشیع کے مرجع تقلید اور اسلامی انقلاب کے رھبر معظم آیت الله العظمی 

                سید علی خامنه ای 

اور متعدد دیگر مجتھد عظام اور مراجع کرام کے فتؤوں کے بعد دنیا بھر میں جو غفلت و لاعلمی کی وجہ سے  ثواب کمانے کے لئے  قمہ زنی اور زنجیرزنی کا اھتمام کرتے تھے.

 اور خود بھی یہ عمل انجام دیتے تھے اب اس عمل سے اجتناب کرتے ھیں.

 مگر مٹھی بھر افراد جو دینی واجبات کا کم ھی خیال اور علم  رکھتے ھیں.

 بعض خاص حلقوں کے اکسانے پر قمہ زنی اور زنجیر زنی پر اصرار کررھے ھیں. 

جبکہ اسی حال میں امریکی سینٹرل انٹلیجنس ایجنسی, CIA  کے

 سابق معاون «مائکل برانٹ»

 کے بقول عزاداری میں نئی چیزیں شامل کرکے تشیع کی شاھرگ حیات کو کاٹا جارھا ھے.

 اور اس سلسلے میں علماء اور مراجع کے مخالفین کو مالی مدد دی جارھی ھے.

 اور انھیں شھرت و دولت کا لالچ دے کر مراجع کے خلاف محاذ قائم کرنے کی ترغیب دی جارھی ھے.

. برانٹ کے بقول اس عالمی پلان کا نام (Divide and destroy)، ھے.

 جس کا بنیادی خیال برطانوی پلان (Divide and Rule) سے اخذ کیا گیا ھے.

 برانٹ کا خیال ھے مرجعیت اور عزاداری تشیع کو زندہ رکھتے ھیں,

 اور ھم (امریکیوں) کی کوشش ھے که ان دونوں اداروں کو نیست و نابود کریں.

 اور عام لوگوں کو مرجعیت کے خلاف بغاوت کرنے پر آمادہ کریں.

 جبکہ فرانسیسی فلاسفر

 «ہانری کوربن = Hanry Corbin »

 کے بقول (ان دو اداروں یعنی عزاداری اور مرجعیت کی بدولت) 

«تشیع دنیا کا زندہ ترین مذھب ھے».

 مگر کئی لوگ تشیع کے احیاء کا نعرہ لگا کر اس زندہ مذھب کو مردہ مذھب پر اصرار کررھے ھیں.(جاری ھے).

1 تبصرہ:

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...