Saieen loag

ہفتہ، 20 اپریل، 2019

مقام صحابه آور شیعه مسلمان ...قسط نمبر:3/4

   "مقام صحابه,اور شیعه مسلمان".     ازقلم  :سائیں لوگ 

قسط نمبر :3/4
شیعه مذھب کی بنیاد عدل اور ادب پر ھے ھم تکفیر اور تحقیر کے قائل نھیں مسلمانوں کے درمیان محبت,پیار اوراتحاد کی ضرورت پر زور ھیں.
تاکه آپس میں مذاھب کے ٹکراؤ کی حدت کو کم اور جھوٹی غلط فھمیوں کا آزاله کیا جاۓ. 

ان تحریروں میں مذھب شیعه کا حقیقی نقطه نظر بیان کرنا ھے که صحابه کے متعلق ھم عدل سے کام لیتے ھیں جسکا جتنا اچھا کام اس کا اتنا بڑا مقام.

 جب هم اس الزام کے بارے میں حقیقت پسندانه ،تعصب کے بغیراور دور اندیشی پر مبنی تحقیق اور جانچ پڑتال کرتے هیں تو یه الزام غیر حقیقی معلوم هو تا هے ، کیو نکه شیعه پیغمبر اکرم صلی الله علیه وآله وسلم اور آپ(ص) کے صحابیوں کے بارے میں مکمل احترام کے قائل هیں- یه کیسے ممکن هو سکتا هے کوئی شخص اصحاب کے بارے میں کینه رکھے جبکه وه بشریت کی رسالت اور خدا کے نور کو پهچاننے والے هیں؟ اور بیشک وه رسول اکرم صلی الله علیه وآله وسلم کے حامی اورمددکرنے والے اور مجاهد تھے!یه کیسے ممکن هے که کوئی ان کا بغض رکھے جبکه خداوند متعال نے ان کی مدح کی هے اور ارشاد الهی هے: " محمد صلی الله علیه وآله وسلم الله کے رسول هیں اور جو لوگ ان کے ساتھـ هیں وه کفار کے لئے سخت ترین اور آپس میں انتهائی رحم دل هیں، تم انهیں دیکھو گے که بار گاه احدیت میں سر خم کئے هوئے سجده ریز هیں اور اپنے پرور دگار سے فضل و کرم اور اس کی خوشنودی کے طلب گار هیں، کثرت سجود کی بناپر ان کے چهروں پر سجده کے نشانات پائے جاتے هیں- یهی ان کی مثال توریت میں هے اور یهی ان کی صفت انجیل میں هے جیسے کوئی کھیتی هو جو پهلے سوئی نکالے پھر اسے مضبوط بنائے پھر وه موٹی هو جائے اور پهر اپنے پیرٶں پر کھڑی هو جائے که کاشتکاروں کو خوش کر نے لگے تاکه ان کے ذریعه کفار کو جلایا جائے اور الله نے صاحبان ایمان و عمل صالح سے مغفرت اور عظیم اجر کا وعده کیا هے-
وه ایسے لوگ تھے، جنهوں نے خدا اور اس کے رسول صلی الله علیه وآله وسلم کی مدد کی هے اور اس کے دین کو زنده کیا هے اور اسلامی حکومت کی بنیادوں کو مضبوط کیا هے اور جهالت کو نابود کر کے رکھدیا هے-
          
 "مقام صحابه,اور شیعه مسلمان"
قسط نمبر :4

سچے مخلص صحابه جنکا خاتمه ایمان کامل پر ھوا,وه نجوم بھی ھیں اور ھدایت کا مرکز بھی.
جو بھٹک کے گمراه ھوۓ اور دشمن سے ملکر اسلام سے دشمنی اور منافقت کی,اور پاک نبی ص کی تکذیب کی وه جتھوں کی صورت میں واصل جھنم ھونگے.(بخاری شریف,حدیث نمبرز:
1499,1500,1501)
,6585,7048,4405)

 شیعوں کے امام وقائد ، حضرت علی علیه السلام ، پیغمبر اکرم صلی الله علیه وآله وسلم کے اصحاب کے بارے میں فر ماتے هیں :" میں نے حضرت محمد صلی الله علیه وآله وسلم کے اصحاب کو دیکھا هے ، لیکن آپ میں سے کسی کوایک ان کے مانند نهیں جانتا هوں ، وه پریشان بال اور غبار آلوده چهره کی حالت میں صبح کرتے تھے ، رات کو صبح تک سجده، قیام اور عبادت کی حالت میں گزارتے تھے اور اپنی پیشانی اور رخسار کو بار گاه الهی میں خاک پر رکھے رھتے تھے، معاد کو یاد کر کے اس قدر تڑپتے تھے که گو یا آگ پر کھڑے هوں – طولانی سجدوں کی بناپر ان کی پیشا نیوں پر نشانات  پائے جاتے تھے – جب خدا وند متعال کا نام لیا جاتا تها ، تو وه اس قدر آنسو بهاتے تھے که ان کا دامن تر هو جاتا تھا- اور خدا کی طرف سے سزا کے ڈر سے یا جزا کی امید میں ایسے لرزتے تھے که جیسے تیز هوا کی وجه سے درخت لرزتے هیں-

اسی طرح مزید فر ماتے هیں:" کهاں هیں میرے وه بھائی جو راه حق پر چلے گئے؟ اور حق کے ساتھـ وفات پاگئے؟ کهاں هیں عمار؟ اور کهاں هیں فرزند تیهان؟ کهاں هیں ذوالشهادتین ؟ اور کهاں هیں ان کے جیسے بھائی جنهوں نے جاں نثاری کا عهد نامه کیا تھا اور جن کے سرراه خدا میں تن سے جدا کر کے ظالموں کے لئے بھیجے گئے-{(خطبه کے راوی)نوف کهتے هیں: اس کے بعد حضرت نے اپنی داڑھی کو هاتھـ سے پکڑ کر بهت دیر تک رونے کے بعد فر مایا}: افسوس !میرے بھائیوں کے بارےمیں ، جنھوں نے قرآن مجید کو پڑھا، اس کےمطابق فیصلے سنائے، واجبات الهی پر غور وخوض کر کے ان کو قائم کیا، الهی سنتوں کو زنده کیا اور بدعتوں کو نابود کر دیا،جهاد کی دعوت کو قبول کیا اور اپنے قائد پر اعتماد کر کے ان کی پیروی کی-
.                                    (جاری ھے)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...