Saieen loag

ہفتہ، 20 اپریل، 2019

مقام صحابه آور شیعه مسلمان /قسط:6

"مقام صحابه اور شیعه مسلمان".              تحریر: سائیں لوگ "



 

قسط نمبر :6

آج ھم قرآن پاک اور بخاری شریف کی احادیث کے سکین دے رھے ھیں که یه جھنمی اصحاب کون ھیں.

بعض لوگ کهتے ھیں که شیعه مسلمان اصحاب رسول ص کو گالی دیتے ھیں میں حلفا بیان کرتا ھوں که وه شیعه ھی نھیں جو پاک نبی ص کے سچے وفادار جاں نثاز اور مخلص صحابی کو گالی دے.
جن کی مدد و نصرت سے اسلام پهیلا بھلا وه کیسے بھلاۓ جا سکتے ھیں مخلص خیر خواه صحابی کو وھابی تو گالی دے سکتا ھے پر شیعه نھیں.

شیعه مذھب کے چوتھے امام سجاد علیه اسلام کی باقاعده ایک دعاء ھے ملحاظه فرمائیں.

امام سجاد علیه السلام بھی صحیفه سجادیه میں اصحاب پیغمبر صلی الله علیه وآله وسلم کے لئےدعا کرتے هوئے فر ماتے هیں: " خدا وندا! اپنے تمام پیرٶں اور هر زمانے میں( حضرت آدم علیه السلام سے خاتم الانبیاء تک بھیجے گئے انبیاعلیهم السلام)پیغمبروں کی تائید و تصدیق کر نے والوں کو اور ان سب پر سلام و دورود بھیجنا ، جنهوں نے انبیاء کے مشکلات سے دو چارهو نے پر ( جب دشمن انھیں جھٹلا کر ان کی مخالفت کرتے تھے)مخفی طور پر (دل میں) ان پر ایمان لاکر ان کے گرویده هو گئے اور انھیں عفو و بخشش اور اپنی خوشنودی کے ساتھـ یاد فر مایا! خداوندا! حضرت محمد (صلی الله علیه وآله وسلم) کے اصحاب کی مدد فرما، 

خاص کر جنھوں نے آنحضرت صلی الله علیه وآله وسلم کے ساتھـ مصاحبت کے حق کو بهتر صورت میں ادا کیا اور ان کی مدد کر نے کی راه میں مشکلات برداشت کیں اور جنگوں میں بهادری اور دلاوری کے جوهر دکھائے اور اس طرح ان کی مدد کی اور ان پر ایمان لانے میں سبقت پائی اور ان کی دعوت کو قبول کیا، اور جب پیغمبر اکرم صلی الله علیه وآله وسلم نے اپنی رسالت کو ان تک پهنچا دیا تو انھوں نے ان کی دعوت کو قبول کیا اور آنحضرت صلی الله علیه وآله وسلم کی دعوت کی تبلیغ میں اپنے اهل وعیال کو چھوڑ دیا اور اپنے پیغمبر صلی الله علیه وآله وسلم کے مشن کی بنیادوں کو مستحکم کر نے کے سلسله میں اپنے والدین اور فرزندوں کے ساتھـ جنگ کی.

 اور آنحضرت صلی الله علیه وآله وسلم کی مدد سے کامیاب هوئے اور وه جنھوں نے آنحضرت صلی الله علیه وآله وسلم کی محبت اورد وستی کو نقصان کے بغیر تجارت کے طور پر اپنے دلوں میں جگه دی تھی،  اور ان پر درود و سلام بھیجنا! جنھیں آنحضرت صلی الله علیه وآله وسلم کی حمایت کر نے پر اپنے قبیلوں اور خاندانوں سے نکال باهر کیاگیا اور انھیں (پیغمبر اکرم صلی الله علیه وآله وسلم کا ساتھـ دینے پر) اجنبی شمار کیاگیا ! پس خدا وندا! انھوں نے جو کچھـ تیرے لئے اور تیری راه میں کھو دیا هے ، اس کی تلافی فر ما ،

اور لوگوں کو تیرے نزدیک لانے، پیغمبر صلی الله علیه وآله وسلم کے همراه تیری طرف لوگوں کو دعوت کر دینے اور تیری راه میں اپنے وطن ، شهر اور رشته داروں کو چھوڑ نے اور آرام وآسائش کی زندگی چھوڑ کر سختی اور مشکلات برداشت کر نے کے عوض انھیں اپنی خوشنودی سے خوشحال فر ما! اور ان مظلوموں کو اجر و صله عطا فر ما جنھوں نے تیرے دین کی نصرت کر نے والوں کی تعداد کوبڑھایا هے – خداوندا! اصحاب محمد صلی الله علیه وآله وسلم کے تابعین کو بهترین جزا عطا فر ما جو اصحاب رسول صلی الله علیه وآله وسلم کی راه پر چل کر کهتے تھے : "

 پروردگارا! همیں اور همارے ان بھائیوں کو عفو وبخشش عطا فر ما جنھوں نے ایمان میں هم پر سبقت حاصل کی هے.

                             (جاری ھے)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...