Saieen loag

اتوار، 17 فروری، 2019

عقیده حلول اور دجالی عیسائیت و غالی شیعت.

سب پهلے ھم مسیحت کے باطل عقیده پر روشنی ڈالیں گے اس کے بعد غالی شیعت کے عقیده پر:
تحریر و تحقیق:"سائیں لوگ"
                 

عقیده حلول تجسم:

حلول تجسم کا نظریه سب سے پهلے انجیل یوحنا میں ملتا ھے یوحنا حضرت عیسی ع کی سوانح حیات کا آغاز ان الفاظ سے کرتا ھے.
ابتدا میں کلام تھا اور کلام خدا کے ساتھ تھا اور کلام خدا تھا یهی ابتدا میں خدا کے ساتھ تھا.(یوحنا 1,1:2).

دوسری جگه کچھ اس طرح ھے اور کلام مجسم ھوا اور فضل اور سچائی سے معمور ھو کر ھمارۓ درمیان رھا اور ھم نے اس کا جلال دیکھا جیسے باپ کے اکلوتے کا جلال.
(یوحنا 1:14).
عیسائی مذھب میں کلام ابن الله سے تعبیر ھوتا ھے جو خود مستقل خدا ھے .
کیتھولک عقیدے کا کهنا ھے که وه زات جو خدا تھی خدائی صفات کو چھوڑۓ بغیر انسان بن گئی یعنی اس نے ھمارۓ وجود جیسی کیفیات اختیار کر لیں.
لھذا وه حضرت عیسی کو الله بھی کهتے تھے اور انسان بھی.(اسائیکلو پیڈیا آف ریلیجن اینڈ ایتھکس ص 586.جلد ,3)
یوحنا میں حضرت عیسی ع کهتے  ھیں خدا مجھ سے بڑا ھے.
غالی بھی یهی کهتا ھے 
ھے که اللله پاک مولا علی ع میں حلول کر گۓ.

(یوحنا 10:30)
عقیده حلول کی اساس حضرت عیسی ع کے وه اقوال ھیں جس میں انھوں نے روحانیت پر زور دیا ھے اور فرماتے ھیں خدا کی بادشاھت تمھارۓ اندر ھیں (لوقا 17:21).
صوفیا بھی اسی چیز کے قائل ھیں جبکه معصومین ع نے نفس پر غالب آنے کو ترجیح دی ھے نھج البلاغه میں کافی خطبات میں وضاحت موجود ھے.اس کے بعد روح کو.

پیدائش باب 1,آیت 26,27,
میں ھے کل انسان خدا نے آپنی صورت پر بناۓ.
حضرت مسیح نے نه خدا ھونے کا دعوی کیا اور نه ھی ابن الله.ان الفاظ کی تشریح بھت لمبی ھے .
اس سے ملتا جلتا عقیده غالی کا ھے مولا ع کی طرف جھاں بھی لفظ رب آیا انھوں نے کها اس سے مراد مولا علی ع ھیں اور یھی عقیده عیسائی لگا بیٹھے جھاں بھی ابن خدا آیا ایک دفعه یسوع ع نے کها یھودیوں کے سامنے که میں ابن الله ھوں یھودی سن کر طیش میں آ گۓ پتھراو کرنے کا اراده کیا تو عیسی ع نے کها تم مجھے کس بات پر سزا دیتے ھو انھوں نے کها انسان ھو کر خدا تئیں دعوی لھذا کفر بکنے کی سزا دیتے ھیں عیسی ع نے جواب دیا که تمھاری شریعت میں نھیں لکھا که کلام آیا اسے خدا کها.لھذا خدا کے کلام پر خدا نھیں کهه سکتے.
ابن الله کا لفظ بائیبل میں وسیع معنوں میں استعمال ھوا ھے.
عھد نامه کی رو سے کئی قسم کے لوگ خدا کے بیٹے ھیں.ملحاظه کیجیۓ.
حضرت آدم علیه اسلام خدا کے بیٹے ھیں.لوقا 3:38
شیث ع خدا کے بیٹے. پیدائش 6:2.
اسرائیل ع خدا کے بیٹے خروج 4:22.
افراھیم ع یرمیاه 3:9.
داود ع خدا کے بیٹے زبور ,89:26,27,
سلیمان ع تاریخ 22,9,10,باب,28:26.
قاضی مفتی خدا کےببیٹے زبور 82:6.
تمام حواری خدا کے بیٹے .یوحنا 3:2.
سب عیسائی خدا کے بیٹے یوحنا,1,3,8
سب یتیم سب خاص و عام سب اشراف. سب فرشتے خدا کے بیٹے .پیدائش,6:4, ,دانیات,3:28,
زبور.7:34,
ایوب 1:6..
حالنکه یه سب اللله کے بیٹے نھیں لیکن عیسائیوں نے سب کو چھوڑ کر حضرت عیسی ع کو اور یهودیوں نے حضرت موسی کو اور غالیوں,نصیریوں  نے مولا علی ع کو.
جیسے حج کے موقع پر تمام حاجیوں کو فرزاندان توحید پکارنے سے بیٹے تھوڑۓ ھو جاتے ھیں.
بات لمبی ھو گئی عیسائی یه بھی کهتے ھیں که حضرت عیسی بغیر باپ کے ھیں بیٹے ھیں اسی لیۓ یه بھی کھتے ھیں اللله کے نور سے پیدا ھوۓ اسی لیۓ توحید میں  ضم کر گۓ.غالی بھی کھتے ھیں مولا علی توحید کے نور میں سے ھونے کی وجه سے ضم کر گۓ بریلوی بھی کھتے ھیں پاک نبی ص الله ایک ھی نور ھونے کی وجه سے حلول کر گۓ.
جبکه بائیبل عیسائیوں کو اور قرآن غالیوں کے اس دعوی کو رد کرتی ھے.
بائیبل میں ھے حضرت عیسی بشر تھے.

قرآن میں ھےحضرت آدم بشر تھے.
(سوره ص.)

سوره ابراھیم  پاره 13.
رسول خدا نے فرمایا قل انما انا بشر مثلکم. دوسری جگه پھر فرمایا که میں بشر ھوں پ 19,سوره فرقان.

ترجمہ:آپ کہہ دیں: میں یقینا تمہارے جیسا ہی بشر ہوں، میری طرف وحی کی جاتی ہےکہ بیشک تمہارا الہ ایک ہی ہے۔ الكهف,110.
ترجمہ:اور ہم نے ان انبیاءکو ایسی جان نہیں بنایا کہ وہ کھانا نہ کھاتے ہوں، اور نہ ہی انہیں ہمیشہ رہنے والا بنایا۔ الأنبياء,8

وه آیات لکھ رھا ھوں جھاں حضرت عیسی نے بشر ھونے کا دعوی کیا.
 ملحاظه کرنا وقت رھا تو سکین بھی دوں گا.

متی باب 11,ع,19.
متی باب 4,ع.4.
متی ,8,ع 20.

حضرت عیسی کھاتا پیتا ھے ابن آدم ھے ابن داود ابن ابرھام کا نسب نامه بھی ھے.

چاروں اناجیل میں 70,مرتبه حضرت عیسی کے بارۓ ابن آدم کا زکر آیا ھے.

اب حضرت عیسی کھاتے پیتے بھی تھے عبادت بھی کرتے تھے خدا کو حی قیوم بھی سمجتے تھے.اللله کو ھ(متی 20:23)
مسیح زنده بھی سمجھتے تھے که کبھی موت نھیں آۓ گی.
(متی 17:23) 
.مسیح رحم مادر میں بھی رھے تھے.
لوقا 9:58. 
الله کی لاتا خذه سنة والانوم.

یعنی وه نیند غفلت سے بری تھے.جبکه عیسی ع  سوتے تھے.(لوقا8:23,24).
اللله تعالی قادر ھے مگر مسیح کهتے تھے میں کچھ نھیں کر سکتا.
(یوحنا 5:30).
الله دونوں جھان کا بادشاه ھے مگر حضرت عیسی کھتے ھیں میں بادشاه نھیں (یوحنا,18:36)
اب تحریر کافی لمبی ھوتی جا رھی ھے مختصر کرتے ھیں حضرت عیسی خود کو کیا تصور کرتے تھے.
 مگر دجالی عیسائی خداوند سمجھتے ھیں.

اگر معجزوں پر آئیں جسکی وجه سے عیسائی خدا کهتے ھیں مگر یسوع کھتے ھیں میں نے ازن الھی سے کیا چند معجزات کا زکر قرآن میں بھی آیا ھے.
اس پر پھر کبھی روشنی ڈالی جاۓ گی.که کس نبی نے کتنے بڑۓ معجزات ادا کیۓ.
 حتی که پاک نبی ص سے بھی بڑھ کر.
لھذا دجالی عیسائی کے تمام دعوی کی نفی ھو جاتی ھے جب عیسی ع نے آپنے کو بنده اور کمزور کھا.متی 8:20,

مگر یسوع مسیح نے ھر حال میں توحید کا بھت پرچار کیا اور آپنے کو ایک نمائینده بیان کیا اصلاح کیلۓ بھیجا گیا ھوں .
میرا رب وھی ھے جو آسمانوں میں ھے.
 استثناء 6:4,
استثناء 4:35,      ::::::::::::

اب ھم آتے ھیں غالی شیعت کی طرف:

سرکار علامه مجلسی رح نے غلو کا مفھوم بحار الانوار میں کچھ اس طرح فرمایا:
که کسی نبی امام ع میں کئی طرح غلو متصور ھو سکتے ھیں ان کو خدا قرار دیا جاۓ یا معبود .یا خلق و رزق میں خدا کا شریک .یا یه که خدا کے اندر حلول کر گۓ.
یا خدا کے اوتار ھیں یا ان کو انبیاء ع  سمجھا جاۓ .یا یه که انکی روحیں ایک دوسرۓ میں منتقل ھوتی ھیں .
یا یه که ان پر ایمان لا کے خدا کی عبادات ترک کر دی جائیں اور گناه کی سزا ملنے کا عقیده  نه ھو.

غالی کھتا ھے الله پاک نے پنجتن پاک کو خلق کیا سب سے پهلے.پھر ان سے ھی سب باقی کام کرواۓ.
(شرح الزیارة ص 289.

یه غالیوں کے عقیده کی کتاب ھے.

دوسری جگه غالی کهتا ھے یا رحیم یا کریم یا غفور اسماء الله سے مراد آل محمد ع ھیں.آخر میں لکھتے ھیں
( و ھم معانی افعاله).یعنی آئمه اھلبیت خدا کے افعال ھیں.
(غالیوں کی کتاب شرح الزیارة ص 292,).

ھمارا رزق ,مشکلات ,موت و حیات سب ازن امام سے ھوتی ھے.تنگ دستی وسعت رزق فقیر امیر بنانا ھنسانا رلانا سب کچھ انھی مقدس ھستیوں کے توسط سے ھے.

دیکھیے شرح العقیده ص 8.

یهی بزرگ علت غائی و فاعلی ھیں یهی سبب خلق و ایجاد ھیں تمام ایشاء کا ماده اور صورت بھی انھیں سے ماخوز ھے یھی فاعل اور جاعل ھیں.
 شرح الزیارة 339/385.

پنجتن پاک ڈائیریکٹ علم غیب جانتے ھیں کیونکه ساری کائینات انھی ھستیوں کے سامنے خلق ھوئی بلکه بنانے والے یھی خود ھیں.

 .(کذافاد الشیخ موسی فی الاحقاف ص 329.)

غالیوں کا یه بھی عقیده ھے که آپ ع الله کے نور سےخلق ھونے کی وجه سے بشری عبا پهن کر عارضی طور پر زمین پر آۓ یه درست ھے .
پر غالی کھتا ھے آپ زمین پر بھی حالت نور ھی میں رھے جو سرا سر جھالت  ھے.

غالی یه بھی کھتا ھے که یه بزرگوار بغیر وحی کے سب کچھ جانتے ھیں مگر قرآن اس دعوی کی نفی کرتا ھے.
حالنکه پاک نبی ص وحی کے بغیر کچھ نه بولتے تھے نه کرتے تھے بلکه کئی کئی دن وحی کا کسی کام کیلۓ انتظار کرتے تھے جیسے واقعه افک کیلۓ.

اور بھی تفصیل موجود ھے مگر تحریر طولانی ھونے پر پھر کبھی روشنی ڈالیں گے.یاد رھے ان کے عقیده کی معصومین ع اور علماۓ حق نے تردید اور شرک کھا ھے .
بحارالانوار,کافی,عیون الرضا.محرمات اسلام,اصول شریعه ,وسائل الشیعه الاحتجاج.طبرسی, شیخ مفید,شیخ صدوق.نے  بھی اس باطل عقیده پر  تفصیلی وضاحت پیش کی ھے.
یه تھا مختصر تعارف عقیده دجالی عیسائیت اور دجالی شیعت.
زندگی رھی تو آنے والے دنوں میں دوسرۓ مذاھب کے ساتھ بھی غالیوں کے باطل عقیده کا موازنه کریں گے.
شکریه.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...