Saieen loag

ہفتہ، 22 جون، 2019

صوفیه کی مذمت فرامین معصومین علیھم اسلام کی روشنی میں. قسط نمبر:3

:

صوفیه کی مذمت کلام معصومین ع کی روشنی میں

                         " قسط نمبر:3.          تحریر : "سائیں لوگ

صوفیه کی مذمت میں آئمه طاھرین علیھم اسلام کے اس قدر فرامین ھماری مستند کتابوں میں موجود ھیں که جن کا عدو احصا مشکل ھے.
 پر یھاں بطور نمونه دو چار ارشادات پیش کیۓ جاتے ھیں.

علامه مقدس اردبیلی آپنی جلیل القدر کتاب حدیقة القدر الشیعه میں با سناد خود رقم ھیں که حضرت امام جعفر صادق ع کی خدمت میں عرض کیا گیا که زمانه حاضره میں ماضی قریب میں ایک قوم پیدا ھوئی ھے جسے صوفیه کھا جاتا ھے آپ اس بارۓ میں کیا فرماتے ھیں

 فرمایا انھم ادائنا.ھم عربی متن کی بجاۓ اردو ترجمه پیش کرتے ھیں:

لاریب یه لوگ ھم اھلبیت و رسالت ع کے دشمن ھیں پس جو شخص انکی طرف مائل ھو اور ان سے محبت رکھے وه بھی ان میں سے شمار ھو گا اور وه ان کے ساتھ محشور ھو گا.

فرمایا بھت جلد ھی کچھ ایسے لوگ پیدا ھوں گے جو ھماری محبت اور دوستی کا دعوی کریں گے.
 اور باوجود اس کے وه صوفیوں کی طرف مائل ھوں گے لباس اور اس لقب میں ان کی مشابھت اختیار کریں گے اور ان کے کافرانه اور مشرکانه اقوال کی تاویل کریں گے.
 لھذا وه ھم میں سے نھیں ھوں گے ھم ان سے بیزار ھیں جو شحص ان کی نفرت اور انکار کرۓ گا.

اور جو ان کے اس خیالات کی تردید کرۓ گا اس کا ثواب ایسے شخص کی مانند ھو گا جس نے نبی ص کے ھمراه جھاد کرنے کا شرف حاصل کیا ھے.

(حدیقة الشیعه ص:562/563 طبع جدید)

حضرت امام جعفر صادق علیه اسلام نے یه فرما کر کھا که :
الصوفیه لکھم من اعدائنا و طریقتھم مبائینه بطریقتا.
ترجمه: سب صوفی ھمارۓ دشمن ھیں اور ان کا طریقه ھمارۓ طریقه کے مغائر و منافی ھے .

مولا صادق ع کے اس فرمان نے ان کے مکروه چھره کو بے نقاب کر دیا ھے.

نیز جناب مقدس اردبیلی حضرت شیخ مفید کے حوالا سے یه واقعه نقل کرتے ھیں که امام علی نقی ع مسجد نبوی ص میں آپنے اصحاب کے ھمراه تشریف فرما تھے که اچانک صوفیوں کا ایک گروه وارد ھوا اور مسجد نبوی ص میں ایک طرف دائره کی شکل میں بیٹھ کر تھلیل (لااله الاالله)
کا ورد کرنے میں مشغول ھو گیا تو آپ نے فرمایا ان فریب کاروں کی طرف توجه نه کرو یه شیطان کے خلیفے ھیں.

یه صوفیوں کا پست ترین گروه ھے اور تمام صوفیه ھمارۓ مخالف ھیں اور ان کا راسته ھمارۓ راستے سے جدا ھے اور یه اس امت کے نصاره اور مجوسی ھیں .

حدیقة الشیعه ص602,

تصوف اور تشیع طبع لبنان.

بعض اخبار و آثار سے واضح آشکار ھوتا ھے که خود بانی اسلام ص نے ان بد عقیده و بدعمل گروه کی پیدائش کی پیشگوئی فرما دی تھی.

چنانچه محدث شیخ عباس قمی حضرت شیخ بھائی رح سے روایت کرتے ھیں که پیغمبر اکرم ص نے فرمایا که قیامت سے پهلے  میری امت میں ایک جماعت پیدا ھوگی .

جس کا نام صوفیه ھو گا اور زکر کیلۓ حلقه بنا کر بیٹھیں گے اور آواز بلند کریں گے.
 وه درحقیقت میری امت سے نھیں ھوں گے بلکه وه یھود سے شمار ھوں گے اور وه کفار سے بھی بدتر ھوں گے.

 اور جھنمی ھوں گے اور گدھوں کی طرح آوازیں بلند کریں گے.

سفینة البحار جلد:2,ص:58.
مذید آپ "تشیع اور تصوف میں فرق"
 میں تفصیلی ملحاظه فرما سکتے ھیں.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...