Saieen loag

ہفتہ، 22 جون، 2019

اتصوف,اسلام,شرک و تشیع

:تصوف,اسلام, شیعت اور شرک

                       قسط نمبر:1.             تحریر:  سائیں لوگ

تصوف اسلام کی رگوں میں اتارا جانے والا وه میٹھا زھر ھے جس کا اثر چوده سو سال بعد بھی, پوری قوت سے زوروں پر ھے.

بلکه اب ایک مسلک کا روپ دھار چکا ھے اور مسلمانوں کو خانقاھوں تک محدود کرتے ھوۓ, شرک کی شرعام تبلیخ جاری ھے.
تصوف کیا ھے ?فلسفه یونان کے مرعومات ,یھودیوں کے نظریات,عیسائیوں کے عندیات,ھندوؤں کے خرافات اور جوگیوں کے ریاضات کا ایک ملغوبه ھے .
علامه اقبال اسے وجود اسلام میں ایک اجنبی پودا کھتے ھیں.(اقبال نامه).

کچھ برادران کے کھنے پر ھم نے غیب پر لکھنا  وقتی طور پر بند  کر دیا ھے.
مناسب وقت پر بقیه اقساط ضرور پیش کی جائیں گی تاکه معصوم برادران حقیقی اسلام کی تعلیم جان سکیں.

 حالنکه غلو کھتے ھی اسے ھیں که کسی کی شان میں وه کچھ کھا جاۓ جسکا وه اھل نه ھو.
 مثلا اگر ھم دھوبی کو ڈاکٹر بنا دیں تو یه زیادتی نا انصافی اور غلو ھو گا.
 یا مخلوق کو خالق کی صفات میں شامل کیا جاۓ تو یه سب سے بڑا غلو,ظلم اور شرک ھوگا.

اسی چیز سے امت کو بچانے کیلۓ سوا لاکھ انبیا ءع آۓ مگر بد قسمتی سے انکی قوموں نے بھی ایسا ھی کیا جیسے آج کے چند مسلمان گروه کر رھے ھیں.

 انبیاء ع اور معصومین ع کے ساتھ ساتھ عام انسانوں کی شان میں بھی غلو کرتے ھوۓ درباروں آستانوں پر کھلے عام شرک جاری رکھے ھوۓ ھیں.

بلکه فیصل آباد میں ایک دربار کے متولی پیر کامل جو وعظ کر رھا تھا کے قدموں میں گرتے مرید کا آپنے پیر کو یه کھتے میں نے  سنا که تو ھی میر رب ھے میں تیرا بنده ھوں بالاآخر قدموں کو چومنے کے دوران اس کا رب بھی میک سمیت زمین پر گر پڑتا ھے.

لھذا اب سوچا زرا تصوف پر لکھنا چاھیے که ان  غالیوں کی طرح صوفیه نے بھی توحید پر کاری وار لگایا ھے.

اور ڈائیریکٹ الله تک پهچنے کی کوشش کی بلکه چند صوفیه تو خود زمین پر خدا بن بیٹھے. تفصیلات أنے والی پوسٹوں میں ملحاظه فرمائیں.

 بلکه کھلے عام خدائی دعوی اور آپنے نام کے کلمے جاری کراۓ ھیں.

بدقسمتی سے ان کاموں میں غالی شیعه اور بریلوی مسلک کے لوگ پیش پیش ھیں.

بحث شروع کرنے سے پهلے ھم یه بتا دیں که توحید,عدل,نبوت,معاد, اور ثواب و عقاب جیسے اصولوں کے متعلق شیعه سنی عقائد میں کوئی فرق نھیں ھے اسی طرح نماز ,روزه,حج,اور زکواة اور جھاد کے بارۓ بھی شیعه سنی نظریات میں کوئی تصادم نھیں ھے.

قرآن اور حقائق بارۓ بھی فریقین میں کوئی اختلاف نھیں البته اسلام کے ان بنیادی موضوعات کی تشریح کے متعلق فریقین میں اختلاف ضرور پایا جاتا ھے اور فریقین متفق ھیں که ان اختلافات سے کوئی اسلام سے خارج نھیں ھوتا.

 اسلام سے انسان اس وقت خارج ھوتا ھے جب وه اس طرح کی تشریح کرۓ که جس کے نتیجے میں خدا کے وجود,توحید,نبوت,قرآن, قیامت کے ثواب و عقاب یا نماز و  روزه حج و زکواة وغیره کا انکار کرۓ.

توحید کی اگر ایسی تشریح کی جاۓ جس سے ایک سے زائد معبود یا حلول,اتحاد اور وحدت الوجود کے نظریات لازم آئیں تو ایسی تشریح بھی  "کافرانه" ھو گی.

شیعه اثناۓ عشریه میں خدا کی تقدیس پر بھت زور دیا گیا ھے اور اسی توحید کے دفاع پر ھم یه سب کچھ لکھ رھے ھیں جس توحید کی بقا کیلۓ انبیاء ع اور معصومین ع نے قربانیاں دیں ظلم برداشت کیۓ گھر چھوڑۓ , وطن سے بے وطن ھوۓ اسی توحید کیلۓ ھمارۓ مولا علی ع نے مصیبتیں برداشت کیں جنگیں کی اور اسی توحید کے دفاع پر مسجد کے اندر اور الله کی پسندیده عبادت حالت نماز میں اور نماز کے  پسندیده عمل سجده میں شھادت پیش کی.

 اور اس توحید پرست مولا ع کے فرزندان نے بھی وھی عمل دھرایا اور حالت سجده میں آپنا سر مبارک کٹوا کر توحید کا پرچم بلند کیا ھم ان برگزیده ھستیوں کے اگر خالص عقیدت گزار ھیں تو پھر ھمیں بھی معصومین ع کی سیرت پر ھرحال میں عمل کرنا ھوگا.

اس تصوف کو مسلمانوں میں پیش کرنے والے دشمنان اھلبیت ع و اسلام پیش پیش تھے کیونکه وه اھلبیت ع کی عبادت ,فضیلت,علم و حکمت و عظمت سے نالاں و پریشان تھے تو اھلبیت ع جیسی حکمت و علم و حلم حاصل کرنے کیلۓ تصوف کی طرف رجوع کیا اور کھل کر اھلبیت ع کے مقابل آ گۓ جس کا ھم تفصیلی زکر آنے والی پوسٹوں میں کریں گے.

اس حساس موقع پر اھلبیت ع نے اسلامی نظریات کی بھر پور ترجمانی کی اور اصول اسلام کو مدون کرکے دنیاۓ کے سامنے پیش کیا.

جیسا که سب جانتے ھیں شیعه اثناۓ عشریه روز اول سے ھی رسول خدا ص کی پیش کرده شریعت کے اصولوں کے وفادار رھے ھیں اور وه اصول شریعت کے منافی کسی بھی نظریه کے قائل نھیں رھے خواه اس کا ماخذ کچھ بھی کیوں نه ھو شیعت نےھر دور میں اسلام مخالف نظریات کا ڈٹ کر مقابله کیا ھے.

ھمارا ایمان ھے الله واحد ھے,لا شریک اور بے مثیل ھے,
پاک نبی ص الله کے بندۓ اور پیغمبر و رسول ھیں ان کے سمیت سوا لاکھ انبیاء ع نے یهی ھمیں درس دیا اور قرآن میں سیکنڑوں آیات اس عقیده کو پیش کرتی ھیں.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...