Saieen loag

جمعرات، 25 جولائی، 2019

تصوف آور بھنگ نوشی و کھانت وغیره.

:کرامات صوفی ,بھنگ,اور غالی

                    "قسط نمبر:13 ---------------تحریر:  "سائیں لوگ

ڈاکٹر  زکی مبارک نے آپنی تصنیف "التصوف الاسلامی" میں شیخ حیدر صوفی کے متعلق ایک عجیب و غریب واقعه نقل کیا ھےوه لکھتے ھیں که یه بزرگوار خراسان میں رھتے تھے.

انھوں نے پهاڑ میں آپنے لیۓ خانقاه بنوائی تھی جس میں وه دس سال قیام پذیر رھے دس سال بعد ایک سخت گرم دن میں وه آپنی خانقاه سے نکلے اور صحرا میں اکیلے چل پڑۓ.

گرمی کی شدت تھی اور ھوا بھی بند تھی کچھ دیر کے بعد آپ خوش خوش واپس آۓ آپ کے چھرۓ پر طمانیت تھی مریدوں نے اس بشاشت کا سبب دریافت کیا تو انھوں نے جواب دیا که میں آپنی خانقاه میں بیٹھا تھا که اچانک میرۓ دل میں خیال آیا که مجھے  خانقاه سے نکل کر صحرا کی طرف جانا چاھیۓ .

چنانچه میں صحرا میں گیا که صحرا کی ھر بوٹی پر سکوت مرگ سا چھایا ھوا ھے.

میں بوٹیوں کو دیکھتا جا رھا تھا که میں نےایک بوٹی دیکھی جس کے پتے چکنے چکنے تھے,
 اور وه آرام سے هل رھی تھی میں نے اس کے پتے چنے اور کھا گیا اس بوٹی کے پتے کھانے سے میں ھشاش بشاش ھو گیا .
پھر میں نے وه بوٹی آپنے مریدوں کو دکھائی اور ان سے کھا که عوام سے اس راز کو مخفی رکھا جاۓ خدا نے اس بوٹی کے پتے تمھارۓ لیۓ بناۓ ھیں.اس سے تمھارۓ غم زائل ھوں گے,

اور تمھیں فکری جلا نصیب ھوگی پھر شیخ حیدر صوفی نے فرمایا که جب میں مر جاؤں تو میری قبر کے ارد گرد اس بوٹی کو کاشت کرنا 
(اور وه بھنگ بوٹی تھی).

شعرا نے بھی اس بھنگ بوٹی پر بڑی نظمیں لکھیں ھیں.
انھوں نے اس کا نام شیخ حیدر کا مشروب رکھا ھے.
محمود شقی لکھتے ھیں نظم کا ترجمه عرض ھے .
مقصد یه ھے که شراب چھوڑ دو اور شیخ  حیدر کی بھنگ استعمال کرو.

جب تم خوبصورت ساقی لڑکے کے ھاتھ سے بھنگ کا پیالا لو گے تو تمھیں یوں لگے گا جیسے گلابی رخسار پر کوئی عبارت لکھی ھو.

کتاب التصوف الاسلامی کے مصنف لکھتے ھیں که صوفیه کی محافل میں بھنگ کو فروغ حاصل ھوا,
 اور صوفیه نے بھنگ کو مصر سے لے کر فارس تک رائج کیا.

یه بھی تاریخ میں ملتا ھے که مصر کے  ارباب منبر خطبه جمعه سے پهلے بھنگ پیتے تھے.

صوفیه کی انوکھی کرامات سے اسلام کے خلاف جگ ھنسائی کی مذموم کوشش کی گئی ھے.
دشمنان اسلام کو اسلام کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کا موقع دیا.

شعرانی نے آپنی کتاب میں صوفیه ابراھیم ,_مبتولی,شیخ عمری,شمس الدین حنفی,بدوی,_فرغلی,دسوتی,یوسف,
شوستری,جیسے صوفیه کی کرامات سے سینکڑوں صفحات سیاه کیۓ ھیں.

صوفیه کی کچھ کرامات کا تعلق کھانت اور کچھ کا تعلق ھپناٹزم سے ھے.

مگر ھماری نظر میں یه سب کچھ جھوٹ ھے جھاں ھم صوفیه کی کرامات کے منکر ھیں وھاں ھم انبیاء ع کے معجزات کے قائل ھیں.
کیونکه انبیاء ع کے معجزات کی قرآن سے تصدیق ھوتی ھے.اور قرآن ھی ھمارۓ لیۓ حجت ھے.

انبیاء ع کے بعد اھلبیت ع کے ھاتھوں سے بھی 
 معجزات ظاھر ھوۓ تھے.آئمه اھلبیت ع نے جب بھی الله تعالی سے دعاء کرتے تو الله تعالی ان کی دعاء قبول فرماتے لیکن اھلبیت ع نے بھی اس وقت معجزات پیش کیۓ جب اس کے بغیر کوئی چاره نه ھوتا.

دوسرا ھم یه بھی تسلیم کرتے ھیں که اھل تشیع میں معجزات کے موضوع پر جتنی بھی کتب لکھی گئی ھیں ان میں غلو اور اسراف پایا جاتا ھے .

اگر ھم اس غلو کی نشاندھی کریں تو جو ھوش سنبھالتے ھی زاکرین سے معجزات و واقعات سنتے آ رھے ھیں وه بھلا کب اب حق سمجھ پائیں گے بلکه نیا طوفان کھڑا ھو جاۓ گا.
جس سے ھم آپنی پوسٹوں میں لکھنے سے گریز کر رھے ھیں.

اسلام نے دعوت الی الله کا سارا دارو مدار معجزات پر نھیں رکھا.

رسول خدا ص نے تو خلاف فطرت معجزات نھیں دکھاۓ تھے لیکن صوفیه آپنی شیطانی طاقت سے عجیب و غریب کرامات  دکھا کر لوگوں کو گرویده بناتے ھیں.

اسلام آپنے پیروں کا معجزات کی دعوت کے بجاۓ کون و مکان میں غور و فکر کی دعوت دیتا ھے,

اور توجه دلاتا ھے که کائینات کی تنظیم و ترتیب کسی مدبر اور حکیم خالق کے بغیر ممکن نھیں ھے.
                               (جاری ھے)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...