Saieen loag

جمعرات، 25 جولائی، 2019

تصوف آور مذھب تشیع

تصوف اور مذھب شیعه

                            قسط نمبر:7.           تحریر : سائیں لوگ


صوفیه کی تعلیمات کا اگر بغور مطالعه کرتے ھیں تو ان کے قیاسی خیالات قرآن پاک کی تعلیمات کے خلاف ھیں.

ترجمه یعنی قیامت کے دن متقیوں کو جمع کرکے رحمن کی بارگاه میں احترام کے ساتھ لے جایا جاۓ گا.
سوره مریم ع:85.

اس کے متعلق صوفیه کھتے ھیں که یه اجسام کا مشھور ھونا مراد نھیں کیونکه اجسام کی حقیقت مٹھی بھر خاک سے زیاده نھیں ھے.
ساتھ یه بھی فرماتے ھیں ارواح بھی مراد نھیں کیونکه متقین کی ارواح پهلے ھی بارگاه احدیت میں موجود ھیں اگر یه سب سمجھ لیں تو پھر آیت کا مفھوم کیا ھے.

صوفی بایذید بسطامی کھا کرتے تھے که جنت صرف دھوکه ھے حقیقت نھیں کیونکه وه کھتے ھیں میں نے شجر احدیت کا طواف کرچکا ھوں وھاں کچھ بھی نھیں تھا.

بعض صوفیه کھتے ھیں یه صرف لالچ ھے جس طرح بڑۓ بچوں کو لالچ دیا کرتے ھیں.
جبکه بڑوں کا بچوں کو وه چیز دینے کا اراده نھیں ھوتا.

خدا نے متقین کو جنت کا لالچ دیا ھے حقیقت کچھ بھی نھیں.

اب بات یه ھے که ڈاکٹر شیبی ابن خلدون,ڈاکٹر صبحی و دیگر ھم خیال  نے تمام مذاھب کی برائیاں شیعوں سے منسوب کرنے کی کوشش کی.
 حالنکه علی ع اور اولاد علی ع میں ان صوفیوں جیسی کوئی ایک خرافت بھی عقائد کے لحاظ سے نه تھی.

ابن خلدون صوفی حسن بصری کو شیعه رنگ میں دکھاتے ھیں حالنکه حسن بصری اسی(80) سال کی عمر میں 110/ھجری میں وفات پائی .
جبکه مولا علی ع 40/ھجری میں شھید ھوۓ تھے اگر ایک سو دس سال منھا کریں تو حسن بصری 30/ھجری میں پیدا ھوۓ جب علی ع  شھید ھوۓ انکی عمر دس سال بنتی ھے تو دس سال کا بچه کتنی سمجھ بوجھ رکھتا ھے اور مولا علی ع سے کتنا علمی استفاده حاصل کر سکتا ھے.

صوفیه ایک بات یه بھی کرتے ھیں که یه خرقه ولایت حضرت ابراھیم ع سے شروع ھوئی جب آپ ع کو نمرود نے آگ میں ڈالا تھا.
تمام کپڑۓ اتار کر عریاں کر دیا اس وقت حضرت جبرائیل ع جنت کی بنی قمیض لاۓ اور انھوں نے وه قمیض ابراھیم ع کو پهنائی.
حضرت ابراھیم نے وه قمیض اسحاق ع کو پھر یعقوب ع کو میراث ملی اس طرح حضرت یوسف کی گردن میں بطور تعویز گلے میں لٹکائی گئی.
جب بھائیوں نے کنویں میں ڈالا وھی قمیض جبرائیل ع نے یوسف ع کو پهنائی.
صوفیه کھتے ھیں اس میں جنت کی خوشبو تھی.

ابن عربی صوفی یه عقیده رکھتے تھے که  خرقه ولایت حضرت خضر  کے ھاتھوں سے اولیاء کو پهناتے ھیں.
ابن عربی نے آپنے متعلق لکھا ھے که انھوں نے  خرقه ولایت تقی الدین عبدالرحمن بن علی بن میمون بن نورزی سے پهنا تھا.
انھوں نے صدرالدین محمد بن حمویه نے جو که مصر کے شیخ الشیوخ تھے خرقه ولایت پھنایا تھا.
ان کے دادا کو حضرت خضر نے آپنے ھاتھوں سے پهنایا تھا.
بحوالا ابن عربی فتوحات مکیه ص:243.

ابن عربی جو صوفیه بانیوں میں سے ھیں کھتے ھیں جب محفل سماع میں صوفی پر وجد آتا ھے وه خرقه اتار پهینکتے ھیں اسوقت اختیار سلب ھو جاتا ھے  تو احتیار  حاضرین  آپس میں بانٹ لیتے ھیں.

وجد کے دوران خرقه کو پھاڑنا اثر ھے اس میں حق سبحانه کو فضل ھوتا ھے.

جبور عبدالنور کی کتاب

" الصوف عند العرب "

کے حوالے سے لکھا ھے که اس خرقه کا اسلام سے کوئی تعلق نھیں بلکه یه اثر بدھ مت سے لیا گیا ھے .

کیونکه بدھ بھکشو بننے کیلۓ دنیا سے بے رغبتی,افلاس بھری زندگی سر منڈوانا اور زرد خرقه پهننا شرط ھے.

مگر ڈاکٹر شیبی بضد ھے که جھاں تصوف امام علی ع سےمنسوب کرتے ھیں وھاں معروف کرخی کے تصوف کو بھی امام رضا ع سے منسوب کرتے ھیں.
 وھاں صوفی کتب کے حوالے بھی دیۓ ھیں مگر صوفی اور اھلبیت ع کی تعلیمات میں ربط نھیں بلکه یه شیعه دشمنی کا نتیجه ھے .

لھذا تصوف کا مذھب شیعه سے دور تک کا واسطه نھیں ھم آنے والی تحریروں میں یه ثابت کریں گے.
                             (جاری ھے)

1 تبصرہ:

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...