Saieen loag

پیر، 4 مارچ، 2019

امام حسین ع کی ولادت و شھادت بے مثال ھے.



امام عالی مقام حضرت حسین ع کی نه صرف شھادت بلکه ولادت بھی بے مثال ھے:

کیونکه دنیا بھر کے اطباء اور ماھرین زچگی اس بات سے اتفاق کرتے ھیں که سات یا آٹھ  ماه کے حمل کا بچه تو پھر بھی زنده ره سکتا ھے جبکه چھ ماه  کے حمل کی اولاد کا زنده رھنا ناممکن کے قریب ھے.

(شواہد النبوۃ، ۲۲۸، مکتبۃ الحقیقۃ ترکی)​

 کیونکه گرمی و سردی کی شدت و حدت جب نو مھینے والا برداشت نھیں کر سکتا اور اخبارات و ٹی وی چینلز پر یه خبریں بھی سننے کو ملتی ھیں که آج فلاں جگه اتنی شدید گرمی پڑی جس سے اتنے بندے یا بچے جاں بحق ھو گۓ اور فلاں جگه اتنی سردی سے اتنے مر گۓ.

تو چھ مھینے کے حمل والا بچه موسم کی صعوبتوں کا مقابله کس طرح کر سکتا ھے.
اس کائینات میں دو ھی متولد ایسے ھیں جن کی ولادت چھ ماه کے حمل سے ھوئی ایک حضرت یحیی ع اور دوسرۓ امام حسین ع.

امام حسین ع کی کرامت:

رُخسار سے انوار کا اظہار
حضرت علامہ جامی قدس سرہ السامی مزید فرماتے ہیں حضرت امام عالی مقام امام حسین ع کی شان یہ تھی .
کہ جب اندھیرے میں تشریف فرما ہوتے تو آپ علیه اسلام کی مبارک پیشانی اور دونوں مقدس رخسار سے انوار نکلتے اور قرب و جوار ضیا بار (یعنی روشن) ہو جاتے۔ (شواھد النبوة ص 222.

مگر امام حسین ع چھ ماه کے حمل کی اولاد ھیں اور دنیا کو بتا دیا که نو مھینے والے مرتے ھیں تو مر ھی جاتے ھیں آؤ آج دیکھو چھ ماه والے مرنے کے بعد بھی زنده ھیں اور یعقین نھیں تو قرآن پڑھ کر دیکھ لو
 (ولا تقولو لمن یقتل فی سبیل الله اموات)

یا مجھے شام و کوفه کے بازاروں میں کٹے ھوۓ سر کے ساتھ نیزۓ کی نوک پر قرآن پڑھتا ھوا سن لو.

اولاد فاطمه نه ھو دیں پر نثار کیوں.

نقصان دین ھے اصل میں نقصان فاطمه .

باب بتول ھو که در خیمه حسین 

ھر" حال "میں لٹا سر و سامان فاط
مه.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...