Saieen loag

منگل، 5 مارچ، 2019

غلاة کے پاس جھنڈا امیر ع کا اور ایجنڈا امیر شام کا ھے.

غلاة کے پاس جھنڈا مولا علی ع کا,  اور ایجنڈا امیر شام کا ھے :

              " تحریر : "سائیں لوگ                                 

دو گروھوں نے  اھلبیت علیھم اسلام کا بھت نقصان کیا ھے.

ایک ناصبیت دوسرۓ غالیت,ناصبیت نے دشمنی اھلبیت ع میں اور غالیت نے محبت اھلبیت علیھم اسلام میں غلو اور جھوٹی محبت کے دعوی میں .

اگر ھم اھلبیت ع کے صرف ووٹر ھوں اور یه سوچ رکھیں که ھم سے فقط یه پوچھیں که کس پارٹی میں تھے اور تم نے کس کا جھنڈا اٹھایا, ھوا تھا ,

تو ھم جواب دیں که پرچم جناب علی ع یا پرچم حسینی و مولا غازی عباس ع اور اسی پرچم سے محبت و احترام کے عوض نجات ھو جاۓ,

 تو یه خام خیالی ھے ایسا ممکن نھیں کیونکه آئمه اھلبیت علیھم اسلام جھنڈا کی سربلندی کے ساتھ ایجنڈا بھی دیکھیں گے.

ایسا نه ھو که جھنڈا تو جناب امیر ع کا ھو اور ایجنڈا امیر شام کا ھو.

کامیابی و نجات کیلۓ جھنڈا و ایجنڈا امیر المومینین علیه اسلام کا ھونا ضروری ھے.

ایسا نه ھو که جھنڈا تو علی ع کا ھو اور ایجنڈا شیطان کا ھو.

ایسا نه ھو که جھندا تو حسین ع اور مولا غازی عباس ع صاحب وفا کردگار کا ھو اور ایجنڈا یذید و شمر کا ھو جسکا جھنڈا ھو زندگی میں کردار میں ایجنڈا بھی اسی کا ھو دھوکا,فریب ,بے وفائی نه ھو.

دونوں چیزیں دیکھی جائیں گی که جھنڈا کس کا تھا اور ایجنڈا کس کا تھا منشور کس کا تھا زندگی کس کے راه پر گزاری کھیں صاحب جھنڈا  دھوکا تو نھیں کر رھا.

تاریخ اسلام میں کئی دفعه ایسا ھوا ھے لوگوں نے جھنڈا اھلبیت ع کا اٹھایا اور ایجنڈا دشمنوں کا اٹھایا ھوا تھا.

بنو امیه جب نابود ھوۓ اور بنی عباس برسر اقتدار آۓ تو حکومت کی اس تبدیلی میں بھی شیعه پیش پیش تھے.

شیعوں نے یه کام کیا که بنو امیه کے خلاف ریلیاں نکالیں,جلوس نکالے اور شیعه ھی بنی امیه کی نابودی کا باعث بنے.

ابومسلم خراسانی جیسے کمانڈر آپنے ساتھ سپاه لے کر گۓ اور بنو امیه کو شکست دی .

انھوں نے جھنڈا اھلبیت ع اور انتقام خون حسین ع کا اٹھایا ھوا تھا لیکن ان کے پاس ایجنڈا اھلبیت ع کا نھیں تھا بلکه ایجنڈا بنو عباس کا تھا.

ایسے ھوتا ھے شیعه کے ھاتھ میں جھنڈا کسی کا دے دو اور ایجنڈا کسی اور کا دے دو.

یھی کام آجکا غالی شیعه کر رھا ھے جھنڈا غازی عباس ع کا ھاتھ میں لے کر ایجنڈا یذید و معاویه پر عمل پیرا ھے مذھب اھلبیت ع کی تعلیمات کی دھجیاں اڑا رھے ھیں نماز روزه و حج کے منکر ھیں اور کھلم کھلا مخالفت بھی کر رھے ھیں کھتے ھیں یه نماز تو مثل زنا ھے جو تم لوگ پڑھتے ھو.

پیغام مقصد قیام کربلا کو رسومات و بدعات سے ناکام بنانا چاھتے ھیں.

اور ایسے ایسے افعال سرانجام دے رھے ھیں جن سے ھر زی شعور عقل انسانی    بھی شرمنده ھے.

مگر یاد رھے جناب علی ع وه امام نھیں ھیں جو پیرکاروں کے جھنڈۓ سے دھوکا کھا جائیں,

 بلکه امیر المومینین ع فرماتے ھیں که جب سے میں نے ھوش سنبھالی ھے نه کسی کو دھوکا دیا اور نه کسی کے دھوکا میں آیا ھوں.

ایسا ممکن نھیں که ھر جھنڈا علی ع اویزاں و اٹھانے والا پیروان جناب امیر ع میں گھس جاۓ جس کا زندگی میں  ایجنڈا معاویه و شیطان کا ھو.

اور گھسنے والے کا جناب علی ع کو پتا ھی نه چلے که میری صف میں کون آیا ھے.

جناب امیر ع کی وه الھی نگاھیں ھیں که جب مدینے میں سب امیر ع کی بیعت کر رھے تھے تو ابن ملجم بھی بیعت کرنے آیا,

 اور جب یه لعین ھاتھ پر بیعت کرکے جا رھا تھا تو آپ نے پوچھا که بیعت کی ھے تو یه لعین کھنے لگا سب کے سامنے بیعت کی ھے آپ کے ھاتھ پر ھاتھ رکھا ھے اگر چاھیں تو دوباره سب کے سامنے بیعت کرتا ھوں,

 اس نے دوباره سب کو متوجه کرتے ھوۓ بیعت کی,
 مولا ع نے فرمایا مجھے تعجب ھو رھا که تم نے بیعت نھیں کی,

 اسی طرح اس نے تین بار ظاھری بیعت  کی مگر مولا علی ع نے فرمایا میری روح تیری روح سے مانوس نھیں ھے,

 تو مجھے آپنا نھیں لگتا بلکه اجبنی لگتا ھے حالنکه یه ملجم اسی شھر کا رھنے والا تھا اور جناب علی ع کی سپاه میں موجود تھا.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...