Saieen loag

منگل، 5 مارچ، 2019

علماۓ حقه کو خاموش کرنے کی سازش

دین و مقصد کربلا  سے ناواقف,

 زاکر کو باب علم کے مذھب کی تبلیخ کیلۓ منتخب کرنا بانیان مجالس و مومینین  نے دانشمندی کا ثبوت نھیں دیا.

                   تحریر : "سائیں لوگ"

ایک روایت میں ھے که اگر جاھل خاموش رھیں تو دنیا کی آدھی مشکلات حل ھو سکتی ھیں.

باقی جو آدھی مشکلات ھیں وه علماء حقه کے بولنے سے حل ھو جائیں گی.

       مگر جس مذھب و معاشره میں جاھل کو کھلی چھوٹ دی جاۓ که,
 وه سچ جھوٹ بیان کرتا جاۓ اور لوگوں میں وسوسے اور گمراھیاں پھیلاتا جاے اور سننے والے,
 خاموش تماشائی بنے رھیں تو وه مذھب جلد مشکلات میں ڈوب کر تنزلی کی طرف چلا جاتا ھے .

ایسا ھی کچھ,
دوسرۓ مذاھب کی طرح ھمارۓ مذھب حقه اثناۓ عشریه کے ساتھ بھی ھوا ھے.

عالموں کی زبان بندی کرتے ھوۓ  جاھل زاکروں کے حوالے منبر کر دیا ھے,

 یه لوگ وه کچھ بول جاتے ھیں جو نه قرآن میں ملتا ھے اور ناں ھی فرامین معصومین ع میں.

ان لوگوں نے منبر دین ,منبر رسول,منبر علی,منبر حسین ع کی حرمت کو پامال کیا ھے .

اس منبر سے دین اسلام ,عظمت توحید و رسالت ص اور محنت آل رسول ص (قربانیوں) کا زکر ھونا چاھیۓ تھا.

مگر افسوس صد افسوس یھاں انڈیا و نور جھاں کے گانوں (  میں اڈی اڈی جاواں ) کی طرز پر قرآن و  مصائب کربلا پڑھا جا رھے.

اس عمل میں زاکر کے ساتھ بانی مجلس اور سامعین برابر کے قصور وار ھیں.

اب بھی وقت ھے بانی مجالس اور عام مومن بیدار ھوں,
 ابھی بھی کچھ زیاده نھیں بگڑا حالات کی نزاکت کو پرکھتے ھوۓ سب مومنین کرام متحد ھو کر مجالس کی روش کو بدلیں.

جاھل انپڑھ زاکر سے دین,فکر کربلا ,عظمت توحید و اھلبیت ع نه سمجھیں کیونکه ان لوگوں نے کم علمی کی وجه سے سب بگاڑ کر مخلوط کر کے پیش کرنا ھے.

براه کرم اھل علم کومنبر کی زینت بنائیں یه پاکیزه منبر اھل تقوی  علماء حقه کی امانت ھے,
 باب علم و حکمت کے ماننے والوں سے یه امید نه تھی که منبر حسین ع کو مراسیوں سر,ساز والے گویوں کے حوالے کر دیں.

علماء حقه وارث علوم انبیاء و معصومین ع ھیں.
 جب یه منبر پر آئیں گے تو ضرور درست توحید بھی سمجھ آۓ گی اسلام کی تعلیمات پر راھنمائی ھو گی,مقصد کربلا بھی معلوم ھو گا .

کربلا صرف رونے اور ماتم کرنے کا نام نھیں بلکه آپنی زندگیوں و کردار میں ڈھالنے کا نام ھے.

جاھل کے بولنے سے شعلے نکلیں گے فساد ھو گا قتل و غارت ھو گی.

جبکه عالم کی زبان سے علم کا نور نکلے گا معاشره نورانی ھو گا جس کے اندر علم ھو گا اس کے اندر سے جھالت نھیں,

 بلکه نورانیت,امن,اخوت, پیار و محبت,اتحاد,عزت و احترام کی تعلیم نکلے گی.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...