Saieen loag

پیر، 18 فروری، 2019

غالی زاکر و بانی کی عزاداری کو محدود کرنے کی کوشش.

پیغام کربلا کی تشھیر کا اھم زریعه مجالس عزا سید الشھدا ع کو محدود کرنے کے زمه دار ھم خود یا وھابی حقائق پر مبنی تحریر ملحاظه فرمائیں:

                                    تحریر :"سائیں لوگ"                              

                                               
                                     

عزاداری مظلوم کربلا سید الشھدا ع اگر صحیح طریقه سے منائی جاۓ تو نه صرف یه که بھترین عبادت ھے بلکه قومی و ملی حیات بمنزله شه رگ حیات بھی ھے.

احیاۓ دین و نشر و تعلیمات آئمه طاھرین کا بھترین زریعه و درسگاه  ھے .

بنی امیه اور بنو عباس اور تاریخ اسلام کے دیگر تاریک ادوار میں مذھب حق کی بقا بھت حد تک اسی عزاداری کی مرھون منت ھے یعنی امام حسین ع کی بے مثل قربانی نے اسلام کو حیات جاوداں بخشی اور اسی عظیم قربانی کی یاد منانے سے ھی اسلام کو زنده رکھا جاسکتا ھے.

سرکار محمد علیهم اسلام کے فضائل پر خوش ھونا اور ان کے مصائب پر رونا کار ثواب اور بخشش گناه کا بھترین زریعه ھے.

یه بات کسی وضاحت کی محتاج نھیں که جب تک خلوص نیت نه ھو اس وقت تک کوئی عمل عمل ھوتا ھے نه کوئی عبادت عبادت.
ارشاد قدرت ھے :امروالا لیعبدو واللله مخلصین  له الدین.
ترجمه:
ان کو حکم نھیں دیا گیا  مگر اخلاص کے ساتھ عبادت کرنے کا.

آجکل مجلس پڑھنے پڑھانے پر جس طرح سودا بازی ھوتی ھے یه تلخ حقیقت عیاں راچه بیاں کی مصداق ھے .
یه عبادت ایک کاروبار بن کر رھ گئی ھے .
لھذا یه بات یعقین سے کی جا سکتی ھے که جو لوگ ایسا کرتے ھیں ان میں اور اور تو سب کچھ ھو سکتا ھے مگر اخلاص نھیں ھو سکتا.
نذرانه لینے کے جواز کا کا طریقه صرف یه ھے که چک چکاوا  اور مک مکاوه کیۓ بغیر پڑھنے والا خلوص نیت کے ساتھ عبادت سمجھ کر مجلس پڑھے اور بانی مجلس حسب توفیق جو کچھ کم یا زیاده قربة الی اللله اسکی خدمت میں پیش کرۓ اور وه اسے قبول کرۓ.
مگر ایسا نھیں بلکه مجلس پڑھنے سے پهلے ایک کثیر رقم لینے کا معاھده ھوتا ھے بلکه اب تو سودا طے کرنے والے لوگ پیدا ھو گۓ ھیں جو بانی اور اشتھاری زاکر کے درمیان فیس طے کراتے ھیں.
 اگر وه معاوضه ملے تو سوداگر مجلس پڑھے گا,ناں تو نھیں ان کے اس عمل سے بھت سے ایسے لوگ ھیں جو مجالس برپا نھیں کرا سکتے اور وه آپنی یه خواھش دل میں رکھ کر دنیا سے چلے جاتے ھیں یه بھاری بھاری فیسیں لے کر زکر امام حسین ع پڑھنے والے اسی پیسه سے آپنی اور بچوں کی زندگی راحت و عیشانه طریقه سے گزارتے ھیں بڑی بڑی گاڑیاں رکھ کر ھر مقام پر جلدی سے جلدی پهنچنے اور زیاده سے زیاده پیسه جمع رکھنے کی ھوس انھیں آپنے اصل ھدف سے ھٹا دیا ھے زکر امام حسین ع جو وجه بخشش اور پیغام کربلا کی ترویج و ترقی کا مقصد تھی وه آجکل کاروبار بن چکا ھے.

اب مجالس وھی کرا سکتا ھے جو جائز و نا جائز طریقه سے جمع کیا گیا ایک کثیر سرمایه رکھتا ھے جھاں آج سے کچھ عرصه قبل ھر گاؤں و محله میں مجلس عزا برپا ھوتی تھیں اور لوگ جن میں اھلسنت برادران کی ایک کثیر تعداد ھوتی تھی اور امام حسین ع کا مشن کربلا آسانی سے پهنچ جاتا تھا اور لوگ اسی مظلومیت کو سن کر شیعه ھو جاتے تھے اب ایسا نھیں بلکه اب مخصوص مقامات پر اھل ثروت ھی یه مجالس عزا برپا کراتے ھیں ان میں سب سے بڑا عمل دخل ان زاکروں کا منه مانگا معاوضه ھے.
ھم بانیان مجالس عزا سے مطالبه کریں گے که ایسے بدعمل زاکرین علماء کو دعوت ھی نه دیں انھیں لوگوں سے مجالس پڑھوائیں جو ریش مبارک کے ساتھ واجبات پر پابندی اور ھدیه طے کرنے کے قائل نه ھوں بلکه ان کے سفر اور دیگر اخراجات کو سامنے رکھ کر نذر اللله نیاز حسین ع ایک معقول ھدیه پیش کیا جاۓ 
جب تاجران کی حوصله شکنی ھو گی اور پزیرائی نه ملے گی اور بھوکے مریں گے تب یه آپنے اس عمل سے بعض آ جائیں گے.

اس طرح عزاداری کو ایک خاص طبقه تک محدود کرنے والوں کی حوصله شکنی کر کے عزاداری کو پھیلایا جا سکتا ھے ھمارۓ اس عمل سے ان لوگوں کی سرکوبی کے علاوه پیغام کربلا جو که محدود ھو گیا ھے پھیلنے کا زریعه بنے گا.

ھاں بانیان کر ام کو چاھیۓ که جو وعظ و زاکر  معاوظه طے نھیں کرتے ان کو معقول ھدیه پیش کریں.

اس طرح جھاں  صحیح مجالس  خوانوں کی حوصله افزائی ھو گی وھاں اس نیک عمل کو تجارت بنانے والوں کی حوصله شکنی بھی ھو گی.

(عزاداری سے مخلص احباب اس پوسٹ کو زیاده سے زیاده شیئر کریں تاکه ھمارا پیغام بانیان تک پهنچ جاۓ اور عزاداری کا اصل ھدف اصلاح اور پیغام کربلا کی تشھیر کا مقصد حاصل ھو اور دشمن عزاداری مظلوم کربلا ع کے عزائم کو خاک میں ملایا جاۓ.شکریه)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...