Saieen loag

جمعرات، 25 اپریل، 2019

اصلاح عزاداری پر آخری قسط نمبر :8

عزاداری امام حسین ع میں داخل خرافات و بدعات پر پاکیزه,صالح,حقیقی حبداران  
 :اھلبیت ع کے نام اھم پیغام

                        قسط نمبر:8,

تحریر:آیت الله سید ناصر مکارم شیرازی.

خصوصا باایمان اور پاک و پاکیزہ جوانان ان رسومات میں پیش قدمی کریں اور سید الشہداء امام حسین (علیہ السلام) کے تاریخی نعرہ
                       ”ھیھات منا الذلہ“ 

کے ساتھ اپنی تمام تر وفاداری کو ثابت کریں.

 عزیز خطباء، ذاکرین، نوحہ خوان اور تمام مذہبی انجمنوں کے سامنے کچھ نکات پیش خدمت ، 
ایسے نکات جن کی وجہ سے انشاء اللہ، خداوند عالم، سیہد الشہداء امام حسین (علیہ السلام) اور امام زمانہ (ارواحنا لہ الفداء) خوش ھوں گے.

1۔  تمام پروگراموں کو اس طرح برپا کریں کہ عزاداری میں شرکت کرنے والے تمام عزادار آپ کا سوگ منانے کے ساتھ ساتھ سید الشہداء کے بلند اہداف اور انسان ساز پیغام سے آشنا ہوجائیں۔

2۔  ان مجلسوں اور جلوسوں میں موسیقی اور ان تمام چیزوں کو لانے سے پرہیز کریں جو گناہوں کا سبب بنتے ہیں (البتہ طبل وغیرہ جیسی چیزوں سے استفادہ کرنے میں جن سے انجمنوں کو منظم کیا جاتا ہے ، کوئی حرج نہیں ہے )۔

3۔  شعراء اور نوحہ خوان غلط اور مغربی طریقوں کو اپنانے سے پرہیز کریں اور سنتی طریقوں کو زندہ کرنے کی کوشش کریں اور اس کے ساتھ ساتھ دعبل خزاعی، فرزدق اور حسان بن ثابت جیسے شعراء کے راستوں کو اپنا نے کی کوشش کریں ، چونکہ اس طرح کے غلط طریقوں نے سیدالشہداء کے مدرسہ کی اہمیت اور اصالت کو خدشہ دار کردیا ھے.

 اور ان غلط روشوں نے سیدالشہدا امام حسین (علیہ السلام) کی عزاداری کے چہرہ کو بدلنے کا راستہ کھول دیا ہے اور یہ بہت بڑا خطرہ ھے ۔

4۔  مذہبی انجمنیں اور دینی مجالس کو قائم کرنے والے عزاداروں کی صفوف کو متحد کرنے میں ان کی مدد کریں اور بدخواہان کو ان کے درمیان نفاق کا بیج بونے کی اجازت نہ دیں۔آج اتحاد او راتفاق کی ضرورت کا شمار واجبات میں سے ہے ۔

5۔  خطباء محترم اور ذاکرین عزیز ، ضعیف تواریخ اور مشکوک مصائب کو ذکر کرنے سے پرہیز کریں ، سیدالشہداء کی پر افتخار فداکارئیوں ، ایثار اور راہنمائیوں کو نظم و انتظام کے ساتھ اچھی طرح منائیں.

6۔  جن کاموں سے بدن کو نقصان پہنچتا ہے خصوصا قمہ زنی اور چاقو دار زنجیر زنی جن سے تشیع کے لئے ناگوار اور غلط نتائج برآمد ہوتے ہیں، 

سے پرہیز کرنا چاہئے ، اگر بزرگ اور قدیم فقہاء آج موجود ہوتے تو وہ سب اس کے حرام ہونے کا فتوای دیتے ۔

7۔  دشمن جانتا ہے کہ عاشورائے حسینی ہرسال امام حسین کے عاشقوں اور عزاداروں کی رگوں میں تازہ خون جاری کرتا ہے اور ان کو آپ کے مکتب سے الہام کے ذریعہ دشمن کے سامنے جم کر کھڑے ہونے کی طاقت عطاء کرتا ھے ، 

اس وجہ سے دشمن چاہتا ہے کہ عاشورا کو بُھلا دیا جائے ، یا اس میں خرافات کو ملا دیا جائے۔امام حسین (علیہ السلام) کے بہترین عزاداروں کو دشمنوں کے ان دونوں حربوں کو ناکام کرنا چاہئے.

ہم خداوند عالم سے دست بدعاء ہیں کہ تمام عزاداروں کی عزاداری اور ان کی عبادات کو قبول فرمائے.

اور سیرت اھلبیت ع پر ھمیں عزاداری سید الشھدا ع منانے کی توفیق دے.

اور ان خرافات سے بچنے کی توفیق دے جو معصومین ع,مذھب اور ھماری ھنسی و مذاق اور توھین کا سبب بنتے ھیں.

والسلام

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...