Saieen loag

ہفتہ، 27 اپریل، 2019

مذھب حقه اثناۓ عشریه کے خلاف ,ناصبی,اور غالی تشیع کا گٹھ جوڑ.

:مذھب حقه اثناۓ عشریه اور ناصبی ,غالی سازش

                      "تحریر :سائیں لوگ
موضوع:
تعلیمات قرآن و نھج البلاغه اور غالی شیعه کا انحراف:

جیسا که برادران اھلسنت کی بنیاد قرآن اور صحاح سته پر ھے ,
ایسے ھی مذھب حقه کی بنیاد بھی قرآن اور نھج البلاغه پر ھے,

مگر بدقسمتی سے دونوں مذاھب کی اکثریت قرآن اور آپنے مذاھب کی بنیادی کتب کی تعلیم سے انحراف کرتی ھے,

مگر ھماری تحریر کا مقصد ھمارۓ آپنے ھی مذھب میں ایسے داخل عقائد پر روشنی ڈالنا ھے.

 جن کے ایمان و عقائد قرآن و تعلیم اھلبیت ع یعنی نھج البلاغه کی بیان کردا تعلیمات سے کوسوں دور ھیں.

 آج ایک عام مسلمان، چاھے وہ شیعہ ھو یا سُنی،  ہم سب مسلمانوں کو قرآن مجید کے ایک ایک حرف پر پورا بھروسہ ھے اور یہ قرآن کا ھی معجزہ ھے,

 کہ چاہے اسلام کا کوئی بھی مسلک ھو اور مسلمان چاھے دنیا کے کسی بھی کونے میں بستا ھو، قرآن کی مختلف نقلوں میں ذرہ برابر بھی فرق نہیں ملتا.

لیکن دشمنان ِدین کو یہ ایک آنکھ بھی نھیں بھاتا.

لہٰذا اسلام دشمن قوتوں نے دو ٹولے چن لیۓ اور اس کی پرورش کی اور پھر اس کے ذریعے دوسرے مکاتب ِفکر پر قرآن کے متعلق شک و شبہات پیدا کروائے,

 تاکہ مذہب ِاسلام کی لاریب کتاب دنیا میں ایک متنازع کتاب بن جائے.

ایک یزیدی ٹولہ ھے دوسرا شیعت کے اندر ھی قیاسی غالی,نصیری ٹولا,

 ایک ٹوله جو کہ ہمیشہ سے ھی خود کو سُنی ھی کہلانا پسند کرتا آیا ھے,

 لیکن برادران ِاہل ِسنت میں صاحب ِنظر حضرات بخوبی جانتے ہیں,

 کہ ان کی سوچ اور ان لوگوں کے افکار کی بنیاد پر ان کے اسلاف کو ناصبی کا نام دیا گیا ھے.

دوسرا ھے غالی ٹولا جو ظاھری طور پر شیعت میں قرآن اور اھلبیت ع پر عقیده رکھنے کے باوجود ھی قرآن اور اھلبیت ع کی تعلیمات سے مکمل انحراف کرتا ھے.

غالی,نصیری ٹوله شیعت اور ایران کی طاقت کو نقصان پھنچانے کیلۓ بڑی تیزی سے ایران کے اندر اور پاکستان میں کاروائیاں جاری رکھے ھوۓ ھے.

جبکه ناصبی یزیدی ٹولہ دنیا کے مختلف حصوں میں مختلف تنظیموں کے ذریعے اسلام کا نام بدنام کرنے میں مصروف ھے,

 اور اس عظیم دین کو تشدد پسند اور منافرت پسند مذہب کہلوانے پر تلا ھے.

 برِصغیر میں یہ ناصبی ٹولہ سپاہ صحابہ کے نام سے مصروف ِعمل رہا ھے.

پس، اپنے غیر ملکی آقائوں کی ایماء پر انہوں نے شیعان ِعلی ابن ابی طالب (ع) کو اپنا نشانہ بنایا اور ان کے خلاف خرافات اگلنے شروع کردیئے.

یه ناصبی ٹوله غالی شیعه کی ضد ھے ,

 کیونکه جھاں ان غالیوں نے آپنے عقائد میں  افراط و تفریط سے کام لیا وھاں ان ناصبیوں نے تقصیر پر عمل شروع کیا.

ایک ٹوله کو سعودی عرب و دیگر عربک سٹیٹ ھینڈل کرتی ھیں,

جبکه دوسرۓ غالی ٹوله کو برطانیه,امریکه اور اسرائیل کی پشت پناھی حاصل ھے.

ناصبیوں نے اھل تشیع پر قرآن کی تحریف کا الزام لگایا ,

تو غالیوں نے قرآن کے مطالب کا آپنے قیاسی سوچ سے مرضی کے معنی لیۓ,

اگرچہ ہمیں شیعہ و سُنی کتب میں ایسی کئی روایات ملتیں ہیں ,
جن سے یہ گمان ھوتا ھے کہ قرآن میں خد۱نخواستہ تحریف واقع ہوئی ھو.

 لیکن ھم اھل تشیع  ایسی تمام روایات کو رد کرتے ھوئے نواصب کے الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ھیں.

نواصب عرصہ دراز سے اس بنا پر شیعان ِعلی ابن ابی طالب (ع) پر حملہ آور ھوتے رہے ہیں.
اور بھت جانی و مالی نقصان پهنچایا ھے.

 آج بھی سپاہ صحابہ اور سلفی / وہابی مسلک کی اکثریت جو کہ دراصل ناصبیت کے پیروکارہیں اور انتہائی درجہ کے منافرت اور تشدد پسند ھیں,
جب دشمن قتل غارت سے تشیع کی طاقت کو زیر نه کر سکا,
 تو پھر انھوں نے شیعت کو اندر سے علی ولی الله پر اکھٹے ھونے والوں کو علی ولی الله پر ھی,
 ایک دوسرۓ کا دشمن بنا دیا,
 اور اس مقصد میں کامیاب بھی ھوۓ. 

دشمن نے شیعت کے اندر غالی شیعه کو سپورٹ کیا اور نۓ نۓ عقائد کفریه اور شرکیه متعارف کراۓ ,

اور انھیں عقائد کی بنا پر ھی تحریف قرآن اور کفر و شرک کے فتوۓ داغے.

اور اپنے ذہن کا گند باہر اگلتے ہوئے نظر آۓ کہ شیعوں کو اندر سے ھی کس طرح ان پر پر کفر کا فتویٰ جاری کیا جائے,

  اب چونکہ ہم خرافات نہیں بلکہ علمی مباحثوں پر یقین رکھتے ہیں,

 اس لئے انشااللہ ھم ناصبی اور غالی فتنه و  پروپگینڈے کی گہرائی میں جائینگے.

 اور ائمہ طاہرین (ع) اور شیعہ علماء کی جانب سے قرآن کے متعلق اصل شیعہ عقیدہ پیش کرینگے.

 اور پھرھم ناصبیوں اور غالیوں  کی منافقت کو ان کی کتب میں موجود صحیح روایات پیش کر کے عیاں کرینگے,

 جن سے صاف معلوم ھوتا ھو کہ جن صحابہ و علماء کے احترام کے لئے ناصبی قتل و غارت گری کے لئے تیار اور غالی شیعه اثناۓ عشریه پر کفر و شرک کے فتوی لگواتے ھیں اصل میں یه دونوں ایک سکے کے رخ ھیں.

 ان بدبختوں  نے خود ایسی روایات بیان، نقل یا ان کی تصدیق کی ھے.

 جو کہِ قرآن کی تعلیمات کے برعکس دلالت کرتی ہیں,

 اور آخر میں ہم فیصلہ ناصبیوں اور غالیوں کے علماء پر چھوڑ دینگے کہ وہ دہرا معیار نہ اپناتے ہوئے خود اپنے عقائد و سوچ کا محاسبه کریں.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...