Saieen loag

جمعہ، 24 مئی، 2019

اولیاء کے نام پر جانور پالنا اور زبح کرنا.قسط نمبر:15

بزرگوں کے نام پر جانور پالنا اور مزاروں پر زبح کرنا:

                     قسط نمبر :15
.
کیا گیارھویں کا بکرا یا غوث پاک کی گاۓ وغیره شرعا حلال ھے جیسے که ولیمه کا جانور.

پیر پرست اس بدعت میں بھی پیش پیش ھیں پر اکثر زنده پیر خود آ کے جانور لے جاتے ھیں اگر مرده ھوں تو پھر ان کی قبر پر زبح کردیۓ جاتے ھیں.

ھو سکتا ھے آنے والے دنوں میں  اندھے پیر پرست  جانوروں کی نسل بھی مخصوص کر لیں,
 جیسے پولٹری فارم کی مرغی ڈیری فارم کا دودھ مکھن یا ساھییوال کی گاۓ یا اسٹریلیا  وغیره کی.

یه خاص نسلیں انکی قربانی کیلۓ قبول ھو گی زنده یا زبح کرکے باقی سب حرام پیر کے ھاں قبول نه ھوں گی.

مگر قرآن پاک میں الله پاک ایسی قربانیوں کو حرام کھه رھا ھے جو غیر خدا کے نام پر زبح ھوں .
سوره انعام ع:21.سوره مائده ع:3,

عالمگیر باب الزبح جلد,5ص:280
میں ھے که مسلمان اگر مجوسی کی بکری جو ان کے آتش کده کیلۓ یا کافر کی انکے بتوں کیلۓ تھی زبح کی ھو وه حلال ھے کیونکه اس پر الله کا نام لیا ھے مگر یه کام مسلمانوں کۓ مکروه ھے.

یه عجیب منطق ھے مگر الله کے کلام میں واضح ھے جو سوره انعام ع:21,
میں ھے که اور ایسے جانور مت کھاؤ جن پر الله کا نام نه لیا گیا ھو اور یه کام فسق ھے.
اس سے مراد یه که غیر الله کے نام پر زبیحه حرام ھے.

سوره بقره ع:173,
میں ھے سواۓ اس کے نھیں که حرام کیا اوپر تمھارۓ مردار اور لھو اور گوشت سور کا اور جو کچھ پکارا جاۓ اوپر اس کے واسطے غیر الله کے.

معلوم ھوا زبح کے وقت غیر الله کا نام پکارا جاۓ یا زبح سے پهلے پکارا جاۓ ھر صورت وه شے حرام ھے.

نیز فرمایا سوره مائده ع:3
اور جو آستانوں پر زبح کیا گیا ھو.

اس آیت سے واضح ھے که خواه الله تعالی کے نام سے ھی کیوں ناں پکارا جاۓ یا زبح کیا جاۓ یا وھاں زبح کیا جاۓ جھاں غیر الله کے نام پر پرستش ھوتی ھو,
 اور الله تعالی سے ھٹ کر کسی کی تعظیم و پرستش ھوتی ھو جیسے مزار,مندر,استھان, یه سب حرام ھے.

ایک روایت ھے جو ابو داود اور مشکواة میں ھے که ایک صحابی نے بوانه کے مقام پرمنت مانی که میں وھاں اونٹ زبح کروں گا.
تو آپ ص نے فرمایا اگر وھاں کسی بت کی پرستش یا میله نھیں لگتا تو آپنی منت پوری کر لو.

فتاوی عزیزیه جلد 1,ص:47,
میں ھے اگر نیت ھو که غیر الله کا تقرب حاصل ھو بے شک زبح کے وقت الله کا نام لے پھر بھی زبیحه حرام ھے.

مجدد الف ثانی صوفی نے ایک زبردست بات لکھی آپنے مکتوب نمبر 41/میں که بزرگوں کیلۓ نذریں حیوانات کی جو مانے اور پھر مزار پر زبح کرۓ فقھی روایات سے یه شرک میں داخل ھے.

قرآن میں ھے:
 ماجعل الله من بحیرة ولا سائبة ولا وصیلة ولا حام ولکن الذین کفروا یفترون علی الله کذاب.سوره مائده 103,
ترجمه:
الله تعالی نے بحیره کو مشروط کیا اور نه سائبه کو اور نه وحیله کو اور نا حام کو لیکن جو لوگ کافر ھیں وه الله پر جھوٹ لگاتے ھیں.

یه چار جانور جو کفار بتوں کے نام پر چھوڑ دیتے تھے ان کو حرام سمجھتے تھے جدھر مرضی جائیں ,جدھر مرضی جس کی فصلوں میں کھاتے پیتے اور نقصان کرتے رھیں,کوئی کچھ نھیں کھتا تھا.
انھوں نے زبح بتوں پر ھونا ھے قران نے اس کی تردید کی ھے.

جبکه الله پاک فرماتے ھیں کھاؤ جو تمھے الله نے دیا ھے اور شیطان کے قدموں کی پیروی نه کرو.سوره انعام ع:142

ھمارۓ مسلمان بھی مختلف بزرگوں کے نام پر بکرۓ گاۓ وغیره رکھ لیتے ھیں پھر انھیں مزاروں پر زبح کرکے پکاتے اور کھاتے ھیں.

اسی طرح ھندو بھی سانڈھ بتوؤں کے نام پر چھوڑ دیتے ھیں.
جبکه الله پاک اس عمل سےمنع کر رھا ھے.

لھذا غوث پاک کی گاۓ اور شیخ سدو یا بابا مجنوں یا کھونڈی والی سرکار کے نام پر پالی گئی ساھیوال کی گاۓ ھو یا پھاڑی بکرا سب حرام ھے.

مذید تفصیل کیلۓ درج بالا آیات کی تفسیر ملحاظه فرمائیں.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...