Saieen loag

بدھ، 29 مئی، 2019

غالیوں کے عقائد باطله متشابھه آیات و روایات پر کیوں...محکم آیات و روایات پر کیوں نھیں...

":اھل غلو و دیگر باطل گروھوں کو دعوت فکر.  تحریر و تحقیق :" سائیں لوگ

ھم نے کافی تحقیق کے بعد غالیوں کے عقیده کو برباد(ستیاناس)کرکے رکھ دیا ھے

جن آیات و روایات پر ان کے باطل عقیده کی اساس ھے وه الله تعالی نے آپنے کلام قرآن مقدس سوره آل عمران آیت:7,

اور مولا علی ع نے آپنے کلام نھج البلاغه
خطبه نمبر :4
خطبه نمبر :91
 میں واضح منع فرمایا ھے.

اور حکم دیا ھے که محکم آیات و روایات کے ھوتے ھوۓ متشابھ کی پیروی گمراھی ھے

     براه کرم تحریر کو لازم پڑھا جاۓ.

غالی اور مشرکین کے ارادوں کو الله تعالی اور مولا علی ع  نے بھانپتے ھوۓ پهلے ھی آپنے کلام میں واضح فرما دیا تھا که یه لوگ فتنه پرور اور فسادی ھیں جو متشابه آیات کی غلط تاویل کرکے آپنے مکروه مقاصد کو عملی جامه پهناتے ھیں.

غالی یا دیگر باطل فورس صرف متشابھه آیات کا سھارا کیوں لیتے ھیں:

یاد رھے ھماری
                           "غالی بے نقاب" 

تحریک ان لوگوں کے خلاف ھے جو شیعت کے عقائد حقیقیه کو مسخ اور حرمت اھلبیت ع کیلۓ بدنامی کا باعث بنے ھوۓ ھیں.

اور آۓ دن بدعات و خرافات داخل کرکے معصوم لوگوں  کو کفر و شرک کی طرف دھکیل رھے ھیں.

افسوس اس امر پر ھے که دشمن شیعه اثناۓ عشریه کے پلیٹ فارم سے یه مکروه دھنده جاری رکھے ھوۓ ھے .
اسی لیۓ عام انسان پهچان میں مشکل رکھتے ھوۓ دھوکه کھا رھا ھے.

الله تعالی قرآن پاک میں فرماتے ھیں .
ترجمه :
اور تم میں سے ایک گروه (ایسے لوگوں کا بھی )ھونا چاھیۓ جو (لوگوں کو)نیکی کی طرف بلاۓ اور اچھے کام کا حکم دیں اور برۓ کام سے روکیں اور ایسے ھی لوگ (آخرت میں)آپنی دلی مرادیں پائیں گے.
سوره آل عمران ع,104.

   غالی کا عقیده متشابه آیات پر کیوں?

جبکه الله تعالی فرماتے ھیں:

وھی زات ھے جس نے آپ پر وه کتاب نازل فرمائی جس کی بعض آیات محکم(واضح)ھیں. وھی اصل کتاب ھیں اور کچھ متشابه ھیں ,جن کے دلوں میں کجی ھے وه فتنه و تاویل کی تلاش میں متشابھات کے پیچھے پڑۓ رھتے ھیں .

جب که اس کی (حقیقی)تاویل تو صرف خداۓ بزرگ و برتر اور علم میں راسخ مقام رکھنے والے ھی جانتے ھیں.

جو کھتے ھیں ھم اس پر ایمان لے آۓ ھیں یه سب کچھ ھمارۓ رب کی طرف سے ھے اور نصیت تو صرف عقلمند ھی قبول کرتے ھیں.
سوره آل عمرآن آیت نمبر :7

                    وضاحت:

قرآن کی آیات دو حصوں میں منقسم ھیں ایک حصه محکمات اور دوسرا متشابھات پر مشتمل ھیں .
محکم وه عبارت ھے جس سے مطلب واضح سمجھ  میں آ جاتا ھے.

لھذا دستور اسلامی کی مکمل آیات محکم ھیں جو صاف شفاف الفاظ میں بیان کی گئی ھیں.
دوسری متشابھ آیات سمجھنے کیلۓ محکم آیات کی طرف رجوع کرنا پڑتا ھے.
انھیں محکم آیات کو ھی ام الکتاب کھا گیا ھے.

امام باقر علیه اسلام , راسخون فی العلم کے متعلق فرماتے ھیں:

 ان متشابھات کے بھترین شارح اور پهلے راسخ فی العلم  رسول الله ص ھی ھیں.

امام جعفر صادق ع فرماتے ھیں:
ھم ھی راسخون فی العلم ھیں اور ھم ھی قرآن کی تاویل جانتے ھیں.

امام اول علی ع فرماتے ھیں متشابھات کی غلط تشریح سے گمراه ھونے کے خدشات ھیں لھذا انھیں ھماری طرف لوٹا دیا جاۓ.  ( نھج البلاغه).

متشابھ آیات پر کلام الھی سے مکمل جامع وضاحت پیش کی.
 اب ھم آتے ھیں غالیوں کا دوسرا ھتھیار متشابه روایات.

نھج البلاغه میں
 صفحه نمبر:341,خطبه نمبر :91, 
خطبه اشباع,

خطبه نمبر :4.
جنگ صفین سے واپسی.

میں واضح فرمایا که نبی ص محکم آیات کے ساتھ ھی تشریف فرما ھوۓ.تاکه شبھات نه رھیں.

یه بکثرت حدیث معتبره میں وارد ھے که :

ان فی اخبار نا متشابھا کمتشابه القرآن و محکما کمحکم القرآن فردو امتشابھا الی محکم ولا تتبعوا متشابها دون محکما فتضلوا.
ترجمه:  معصومین ع فرماتے ھیں ھمارۓ اخبار کچھ متشابھ ھیں مثل متشابه قرآن ,اور کچھ محکم ھیں مانند محکم قرآن لھذا تم متشابه کو محکم کی طرف لوٹاؤ.

اور خبر دار محکم کو چھوڑ کر متشابه کی اتباع نه کرنا وگرنه گمراه ھو جاؤ گے.

عیون اخبار الارضا ص:299.
احتجاج طبرسی ص:223.

اس لیۓ اھل علم اور متلاشیان حق کا فرض ھے که وه کسی بھی روایت پر عقیده و عمل کی دیوار استوار نه کریں اس سے  پهلے که اچھی طرح غور و فکر کرلیں که وه روایات محکم ھیں یا متشابه.

 اگر اس امر کو ملحوظ نه رکھا گیا تو پھر مطابق فرمان معصومین ع گمراھی یعقینی ھے.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...