Saieen loag

بدھ، 1 مئی، 2019

قادیانی کھتے ھیں اگر مسلمان حضرت عیسی ع کا زنده ھونا ثابت کر دیں ھم ایمان لے آئیں گے.

قادیانی حضرات کھتے ھیں حضرت عیسی کا زنده ھونا ثابت کردو ھم دعوت حق قبول کر لیں گے
 "تحریر و تحقیق :" سائیں لو گ                                 

اس پوسٹ میں ھم نے قرآن,بائیبل اور سائنس سے ثابت کیا ھے. 

لعیق بابر اعوان نے دعوی کیا که اگر آپ سیدنا عیسی ع کا زنده ھونا  ثابت کر دیں تو قادیانی آپنی موت آپ ھی مر جایں گے.

بلکه اسی بات کا اظھار قادیانی آپنی کتاب اظھار الحق کے صفحه :13,پر بھی کرتے ھیں.

مگر ھم نے ان کے دعوی کا رد پیش کرنے کیلۓ قرآن کی اھلسنت کی تفاسیر ابن کثیر اور تفسیر عثمانی,
ساتھ شیعه مسلک کی تفاسیر تفسیر کوثر اور تفسیر نمونه کو چنا ھے.

قران کی سوره نساء ع:155,تا-158
کا سب سے پهلے ترجمه لکھتے ھیں.

که ھم نے(یھود) قتل کیا  مسیح ع مریم س کے بیٹے کو  جو رسول تھا الله کا.
اور انھوں نے نه اس کو مارا اور نه سولی چڑھایا .
لیکن وھی صورت بن گئی ان کے آگے اور جو لوگ اس میں مختلف باتیں کرتے ھیں تو وه لوگ شبه میں پڑۓ ھوۓ ھیں.

کچھ نھیں خبر ان کو صرف اٹکل پر چل رھے ھیں.اور اس کو قتل نھیں کیا بلکه اس کو اٹھا لیا الله نے آپنی طرف.
دیکھیۓ .

سوره نساء ع:154,/158.
تفسیر ابن کثیر, جلد دوم ص:11,تا-26.
تفسیر عثمانی,تفسیر کوثر ,تفسیر نمونه.

بلکه اس واقعه کا تفصیلی زکر البدایه والنھایه میں بھی موجود ھے.
اب واضح ھے که عیسی کو نھیں بلکه ان کے ایک صحابی کی شبھیه جس کا نام یودس بن کریا یوطا کو سولی چڑھا گیا اور حضرت عیسی ع کو زنده ھی اٹھالیا گیا.

اب سوره آل عمران ع:55,

 میں بھی گواھی ھے که آۓ عیسی میں تم سے وعده پورا لوں گا.
اور تجھے آپنی جانب اٹھانے والا ھوں.اور تجھے کافروں سے پاک کرنے والا ھوں.
تفسیر ابن کثیر جلد دوم .
تفسیر درمنشور,
امام فحر الدین رازی تفسیر کبیر جلد:7ص:69/70 

میں بھی ھے که آپ کو آسمان کی طرف اٹھا لیا گیا.
مذید آپ قادیانی شبھات کے جوابات جلد دوم ص:100,
تفسیر جلالین علامه سیوطی,
تفسیر مظھری,
تفسیر مواھب الرحمن,
تفسیر ابی سعود جلد:2ص:42,
طبقات کبری
اور محدث دھلوی کی تاویل الاحادیث ص:60, میں ملحاظه فرما سکتے ھیں.

بلکه ایک عیسائی جارج سیل مورخ نے بھی اسی شباھت کے حامل شخص کو سولی چڑھنے پر لکھا ھے.
اور عیسی ع کو زنده اٹھاۓ جانے کا واقعه لکھا ھے.

اب عیسائی عقیده ھے که عیسی ع کو صلیب چڑھایا گیا آپنی جان دے کر امت کے گناھوں کا کفاره ادا کیا.

دفن  کے تین دن بعد زنده ھوۓ اور آسمان 
کی طرف گیاره شاگرد نے گلیل کے پهاڑ سےجاتے دیکھا.
عیسائیت کا بھی عقیده ھے که آپ آسمان پر زنده ھیں.
ملحاظه فرماهیں.
لوقا13:24,
یوحنا,11:20,
یوحنا,22:21.
متی,16:28.
اعمال,10:11:1.
اب بائیل کی درج بالا آیات بھی مسیح ع کے زنده آسمان کی طرف جانے کا واضح بیان دیتی ھیں.

دوباره نزول کے متعلق قرآن کی سوره نساء ع:159,
میں ھے که اھل کتاب میں سے ایک بھی ایسا نھیں بچے کا جو عیسی ع کی موت سے پهلے ان پر ایمان نه لا چکے اور قیامت کے دن ان پر گواه نه ھوں گے.

آمد ثانی کے متعلق ھم دوسری پوسٹ دیں گے.کیونکه تحریر لمبی ھو جاۓ گی.

اب ھم سائینسی نقطه نظر سے دیکھتے ھیں که کیا اتنی طویل عمر زنده رھا جا سکتا ھے.
حضرت عیسی ع جلیل القدر نبی ھیں آپکی عمر پیدائش سے لے کر رفع آسمانی تک اور آخری زمانے میں نزول تک عجائبات و حارق عادات باتوں سے لبریز ھے.

ھم نے سوره آل عمران میں ثابت کیا که الله نے فرمایا آۓ عیسی  میں تمھاری مدت  پوری کروں گا.

یعنی که آپ کی آمد ثانی ھو گی اب قادیانی کھتے ھیں که یه کیسے ممکن ھے که بغیر کھاۓ پیۓ زنده رھیں.
ازاله اوھام ص:47/50.

مرزائیوں کی دوسری کتاب راھنماۓ امتحان مبتدی ص:18,
میں ھے که یه کیسے ممکن ھے که سینکڑوں سال بغیر کھاۓ پیۓ زنده رھیں.

اگر جو الله پاک لفظ کن سے کائینات کو وجود دے سکتا ھے کیا وه بغیر خوراک آپنے ایک نبی کو زنده نھیں رکھ سکتا.

جو الله اصحاب کھف کو سینکڑوں برس بن کھاۓ حیات دے سکتا ھے پتھر سے پانی کا چشمه جاری کر سکتا ھے.18/سال معراج پر آن واحد میں تخلیقات و انوار الھیه کا مشاھده کرا سکتا ھے.

کیا حضرت عیسی کا زنده رکھنا اس کے اختیار میں محال ھے.

جدید سائنس بھی اسے ممکن کھتی ھے.

اور اس پر تجربے بھی ھو رھے ھیں.
جنیاتی سائنس کے ماھر ڈاکٹر پروفیسر ٹام کرگ بھی کھتے ھیں انسان کیلۓ اب غیر فانی ھونا ممکن نھیں رھا.DNA
میں موجود جینز کا ھمارۓ غیر فانی ھونے سے بڑا گھرا تعلق ھوتا ھے.

ڈاکٹر گیلارڈ ھاؤزر کھتے ھیں جسم کی غدودیں جوان ھیں آپ بھی جوان ھیں 
فرانس کے سائنس دان چارلس ایڈورڈ کا خیال ھے ھمیشه زنده رھا جا سکتا ھے.

انھوں نے ریڑھ ھڈی میں ایک خاص تجربه کیا ھے.
کبھی نه رکنے والا دائمی دل بھی بنا رھے ھیں جو طویل مدت دھڑکتا رھے گا.
ابن جریر جلد:5,
میں ھے رسول الله ص نے فرمایا عیسی ع زنده ھیں اور موت کا زائقه ضرور چکھیں گے.
مذید بخاری ,مسلم,مشکواة,ترمذی,مسند احمد اور البدایه والنھایه میں بھی زنده اور آمد ثانی کی احادیث موجود ھیں.

اگر قادیانی آئن سٹائن کے نظریه اضافت (Theory of Realitvity),کو ھی سمجھ لیں تو عیسی ع کی حیات کا عقلی جواب بھی خود بخود مل جاۓ گا.

یه تحقیقات حقیقت عین الیعقین کا درجه رکھتی ھیں.
عیسی ع کیلۓ کاروان وقت پر جمود طاری کر دیا گیا اور ان کیلۓ ھزاروں سال محض ایک ساعت کا درجه رکھتی ھیں.

اب دیکھتے ھیں بغیر خوراک کے کیسے زنده ره سکتے ھیں.

جرمنی کے ایک شھر کونرس روتھ میں ایک خاتون تھر سیا نیو مان اس نے 1927/سے آج تک کچھ بھی نھیں کھایا.
صرف عشایه ربانی پر ایک پتلا سا کاغزی ٹوسٹ لیتی ھے.
اس پر بھت سی کتب بھی لکھی جا چکی ھیں.
سرجن یونس نے آپنی کتاب "بھوتوں کی کھوج"میں بھی اس کا زکر کیا ھے.

انڈیا کے ایک باشندۓ نے 1949,میں ایک غیبی اشاره کے بعد کھانا پینا ترک کر دیا تھا.
چار ماه زنده رھا.

میں(سائیں لوگ) نے خود 1995/میں بی بی سی اردو سے انڈیا کے صوبه پنجات کے شھر جالندھر میں ایک نوجوان کی تیس سال بغیر کھاۓ پیۓ خبر سنی اور وه زنده ھے روحانی غزا سے جبکه الٹراساؤنڈ میں اس کے معده و دیگر اعضاء کی نشاندھی نه ممکن ھے.

ایک خاتون ایوفلچن 1597/سے 1621ءتک گلاب کے پھولوں کی خوشبو سے زنده رھی.

ان تحقیقات کے بعد قادیانیوں کیلۓ کسی قسم کی گنجائش نھیں که حضرت عیسی ع پر بھوک کا اثر ھو .

اتنے مضبوط شواھد کے بعد حق شناسی یھی ھے که تمام قادیانی بشمول لعیق بابر اعوان کے یه عقیده قائم رکھیں ,
که عیسی ع بغیر کھاۓ پیۓ آسمان پر زنده ره سکتے اور  ھیں.اور ان کا نزول ھو گا.
اس تحریر کے بعد فکر کرتے ھوۓ مذید حقائق کا ھماری طرف سے انتظار فرمائیں.

قادیانیوں کا یه اعتراض بھی غلط ھے که عیسی ع آسمان سے مع جسم عنصری اتریں گے بلکه لفظ نزول ایک محاوره ھے جو صرف روحانی انسان کی بعثت پر دلالت کرتا ھے.
حقانیت احمدیت مصنف مولوی محمد صادق سماٹری قادیانی ص:264.

الله پاک قادر مطلق ھے اس کیلۓ کوئی چیز بھی ناممکن نھیں ھے.
ھم نے 2/30,گھنٹے کی محنت سے یه ثابت کیا که حضرت عیسی ع آسمان پر زنده ھیں اور نزول من السماء کے بعد,40/سال دنیا میں قیام  ھو گا. امام مھدی استقبال کریں گے اور امام مھدی ع کے پیچھے ھی نماز پڑھیں گے.
دجال کو قتل کریں گے صلیب کو توڑیں گے.
 حج,عمره کریں گے شادی ھو گی دو لڑکے پیدا ھوں گے ایک کا نام احمد اور دوسرۓ کا موسی ھو گا.بحوالا چوده ستارۓ ص:490,.سراج القلوب ص:77

.اور پاک رسول کے روضه میں دفن ھوں گے.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...