Saieen loag

ہفتہ، 25 مئی، 2019

علم غائب اور یھودی کی زره کا واقعه قسط نمبر:10

علم غیب والا عقیده

                                
قسط نمبر:10.     تحریر و تحقیق : سائیں لوگ

آج کی ھماری یه پوسٹ غالیوں کےجھوٹے بھتان که انبیاء و آئمه معصومین ع عالم الغیب ھیں کے عقیده فاسده کو برباد اور بے نقاب کرنے کیلۓ کاری ضرب ثابت ھو گی.
گزارش ھے ھر بھائی پوسٹ کی تحریر کے متعلقه کمنٹس کریں ھماری وضاحت حاضر ھے معترض نے رد پیش کرنا ھے غیر متعلقه و توھین پر مبنی کمنٹس سے احتراز اور اخلاقیات کا پاس رکھا جاۓ.

ھم ایک اھم آیت کے متعلق بحث کریں گے جو علم غیب کے متعلق ھے اس واقعه میں ایسا ھوا که آپ ص شھادتوں کی روشنی میں چور کے حق میں فیصله کے قریب پهنچ چکے تھے که جبرائیل ع پیغام الھی لے کر پهنچ گۓ اور حقیقت حال سے مطلع فرمایا.
اب سوال یه پیدا ھوتا ھے که اگر آپ ص عالم الغیب ھیں تو اس واقعه کی نوعیت کو کیوں ناں جان سکے.

ھمارا یه سوال علم غیب کی پهلی پوسٹ سے لے کر چھٹی پوسٹ تک  کے ساتھ  دھرایا جارھا تھا .
مگر بدقسمتی سے غالی کو گالی کے سوا علمی جواب دینے کی ھمت ھی نه ھوئی.

 لیکن آج ھم خود وضاحت دے رھے ھیں یه واقعه اھل تشیع کی معتبر تفسیر تفسیر نجفی سمیت ھر تفسیر  میں درج ھے .
سکین لگا دیا ھے ساتھ ھم نے اھلسنت برادران کی چند میسر اھم تفاسیر کے سکین بھی لگا دیۓ ھیں.

سب سے پهلے ھم ترجمه پیش کرتے ھیں بعد میں واقعه کی وضاحت جس زمن میں یه آیات نازل ھوئیں.

ترجمه. :بے شک ھم نے اتاری تیری طرف کتاب سچی که تو انصاف کرۓ لوگوں میں جو کچھ سمجھاوۓ تجھ کو الله ,
اور تو مت ھو دغا بازوں کی طرف سے جھگڑنے والا.

اور بخشش مانگ الله سے بے شک الله بخشنے والا ھے.

اور مت جھگڑ ان کی طرف سے جو آپنے جی میں دغا رکھتے ھیں.
 الله کو پسند نھیں جو دغا باز گنھگار شرماتے ھیں لوگوں سے اور نھیں شرماتے الله سے اور وه ان کے ساتھ ھے.
 جب که مشوره کرتے ھیں رات کو اس بات کا جس سے الله راضی نھیں اور جو کچھ وه کرتے ھیں سب الله کے قابو میں ھے.

سوره نساءآیت نمبر :105. تا. 109.

ویسے تو ان آیات سے ھی مطلب واضح ھے که پاک نبی ص کو خبردار کیا جا رھا ھے که خائنین اور دغاباز چوروں کی طرفداری نه کریں اور بے قصور یهودی پر چوری کا الزام نه دیں الله پاک سب جانتا ھے یه مسلمان صحابی خطاوار ھے جو آپنے ساتھ ناحق گواه تیار کرکے آپکو دھوکه دے رھے ھے.

مختلف تفاسیر میں واقعه دو تین طرح کا بیان ھوا ھے مگر مقصد اور مدعا وھی ھے که آپ شھادتوں کی روشنی میں چور کے حق میں فیصله دینے والے تھے .

ایک واقعه میں آٹا چوری اور ھتھیار چوری کا الزام ھے دوسری جگه صرف یھودی کی زره چوری اور تیری جگه ایک چادر چوری کا واقعه درج ھے.

مگر ھم وه واقعه بیان کرتے ھیں جو تفسیر معتبره میں وثوق سے بیان ھوا ھے.

یه واقعه کچھ اس طرح ھے که ایک صحابی نے یھودی کی  زره چوری کی یھودی یه فیصله لے کر پاک نبی ص کی عدالت  میں پیش ھوا مسلمان صحابی نے آپنے ھمنواوں کے ساتھ یه کوشش کی که یه زره میری ھے اور بھت سے جھوٹے لوگوں نے صحابی کے حق میں گواھی بھی دی اتنے میں رسول الله ص یھودی کے خلاف فیصله دینے والے تھے که وحی نازل ھوئی جس نے حقیقت کا پول کھول دیا اور رسول الله ص نے یھودی کے حق میں فیصله دے دیا.

 اور زره یھودی کو واپس کر دی یه صحابی طمعه یا بشر بن ابرق نامی تھا جس کا تعلق قبیله بنی ظفر سے تھا اس کے بعد یه منافق صحابی مسلمانوں سے الگ ھو گیا اور مکه چلا گیا اور کھلم کھلا رسول اکرم ص کی مخالفت شروع کر دی.

بحوالا تفسیر تفھیم القرآن جلد :1,ص:393.

تفسیر عثمانی جلد :1,ص:311/312.

تفسیر نجفی ص:130/131.

تفسیر شاه رفیع الدین ص:115/116
.
تفسیر ابن کثیر جلد:1ص:756/758.

تفسیر طبری جلد:4ص:667.

معارف القرآن جلد:2ص:156.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...