Saieen loag

جمعہ، 24 مئی، 2019

کیا اقرار ولایت علی ع کے بعد نماز,روزه,حج,زکواة واجبات الھیه معاف ھیں.

ھم خدا کے لئے حجت نہیں ھیں بلکه خدا کی حجت ھم اور تمام مخلوقات عالم پر ھے.
کیا اقرار ولایت اور معرفت اھلبیت ع کے بعد نماز,روزه,حج,زکواة معاف ھیں.

جو ایسا عقیده رکھے اس کا سر کچل دو فرمان امام علی نقی ع.

سھیل بن زیاد آدمی راوی ہیں کہ ہمارے دوستوں نے امام علی نقی  ع کے پاس خط لکھا: 
               اے میرے مولا و آقا

آپ پر ھماری جان فدا ھو، علی بن حسکه آپ کی ولایت (نیابت) کا دعویٰ کرتا ھے اور کہتا پھرتا ھے کہ آپ  اول و قدیم ہیں اور وہ آپ کا نبی نمائندہ ھے.

 اور آپ نے لوگوں کو اس بات کی طرف دعوت دینے کا حکم دیا ھے، وہ یہ خیال کرتا ھے کہ نماز، حج، زکوٰة، اور یہ سب کے سب آپ کی حقیقت و معرفت ہیں.

 اور ابن حسکہ کی نبوت و نیابت جس کا وہ مدعی ھے اس کو قبول کرنے والا مومن کامل ھے.
 اور حج و زکوٰة و روزہ جیسی عبادات اس سے معاف ہیں,

اور شریعت کے دیگر مسائل اور ان کے معانی کو ذکر کیا ھے جو آپ کے لئے ثابت ہوچکا ھے .

اور بہت سارے لوگوں کا میلان بھی اس جانب ہصھے,
اگر آپ مناسب سمجھتے ہیں تو کرم فرما کر ان کا جواب عنایت فرمائیں تاکہ آپ کے چاہنے والے ہلاکت سے بچ سکیں.

امام  نے جواب میں تحریر فرمایا:

 ابن حسکه جھوٹ بولتا ھے اس پر خدا کی لعنت ھو، تمہارے لئے یھی کافی ھے کہ میں اس کو اپنے چاہنے والوں میں شمار نہیں کرتا، اس کو کیا ہوگیا ھے؟.

            اس پر خدا کی لعنت ھو.

خدا کی قسم خدا نے محمد اکرم اور ان سے ماقبل رسولوں کو مبعوث نھیں کیا مگر یہ کہ دین نماز، زکوٰة ، روزہ، حج اور ولایت ان کے ہمراہ تھی،

 خدا نے خدا کی وحدانیت کے سوا کسی چیز کی دعوت نہیں دی اور وہ خدا ایک و لاشریک ھے،
 اسی طرح ہم اوصیاء (الٰہی) اس بندہ خدا کے صلب سے ہیں کبھی خدا کا شریک نہیں مانتے .

مگر ھم نے رسول  کی اطاعت کی تو خدا ہم پر رحمت نازل کرے اوراگر ان کی خلاف ورزی کی تو خدا عذاب سے دوچار کرے، 
ھم خدا کے لئے حجت نہیں ہیں بلکہ خدا کی حجت ہم اور تمام مخلوقات عالم پر ھے.

وہ جو کچھ کہتا ھے ان سے خدا کی پناہ چاہتے ہیں اور اس قول سے دوری اختیار کرتے ہیں.

 خدا ان پر لعنت کرے ان سے دوری اختیار کرو، ان پر عرصہ حیات تنگ کردو اور ان کو کبھی گوشہ تنہائی میں پاو تو پتھر سے ان کا سر کچل دو.

ان باتوں سے بالکل واضح ھو جاتا ھے کہ دینی فرائض جیسے نماز، روزہ، زکوٰة، حج، وغیرہ سے فرار کرنا غلو کی ایک قسم ھے.

بحار الانوار، ج:26,
 حدیث و محدثین، ہاشم حسنی,ص: 299.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...