Saieen loag

بدھ، 1 مئی، 2019

سائیں لوگ نے غالی و نصیریوں کے باطل عقائد پر کیوں لکھنا شروع کیا.



سائیں لوگ"..کا شیعه مذھب میں گھسے غالیوں سے اختلاف کیوں"

یه لوگ توحید کے منکر اور واضح شرک و کفر کے مرتکب ھوتے ھیں

آئمه معصومین ع کو ایک علیحده انواح میں تقسیم کرتے ھیں.بلکه الله تعالی کو ان ھستیوں کا محتاج سمجھتے ھیں.

واجبات و شرعی احکامات مثلا نماز,روزه,حج,زکواه کی ادائیگی کے منکر ھیں.
اھلبیت ع پر من گھڑت روایات کی مدد سے بھتان اور جھوٹ باندھتے ھیں.

گالی,گلوچ اور لعن تعن ان کے ھاں اجر کبیره ھے.
قرآن و نھج البلاغه کی تعلیمات کے سراسر اختلاف رکھتے ھیں.

اور آپنے پرائمری پاس زاکر یا خطیب کے ناقص زھن کی قیاسی و فلسفه حامل باتوں سے  الھی آیات کو رد کرتے ھیں.

یه لوگ مذھب اھلبیت ع کی تعلیمات کو ناقص سمجھتے ھوۓ واضح ان سے انحرافات کرتے ھیں.

جبکه اھلبیت ع نے ان غالیوں سے بیزاری اور زنده جلانے کے فرامین صادر کیۓ ھیں تو پھر ھم کون ھوتے ھیں ان کو مذھب اھلبیت ع کا حصه سمجھنے والے.

ھم بھی اھلبیت ع کی تعلیمات کی روشنی میں ان سے بیزاری اور مسلمنان عالم پر واضح کرتے ھیں که انھیں مذھب شیعه اثناۓ عشریه کا حصه نه سمجھا جاۓ.

جبکه:            "سائیں لوگ"

 کا عقیده  روز روشن کی طرح واضح ھے. 
ہم گواھی دیتے ھیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نھیں اور محمد اللہ کے رسول ھیں.

2-  ھم ایمان رکھتے ھیں الله،یوم آخرت،ملائکہ ،آسمانی کتب اور تمام انبیاء پر اور ولایت علی ع پر که بعد از رسول الله علی ع و دیگر آئمه معصومین ع ھی قوم کے ھادی و رھبر ھیں.

3-   ھم عقیدہ رکھتے ھیں منھج اسلامی کا التزام اور عبادات و احکام و اخلاق کو.

4-  ھم عقیدہ ختم نبوت پر ایمان رکھتے ھیں جیسا کہ قرآن میں آیا ھے.

مَا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِنْ رِجَالِكُمْ وَلَكِنْ رَسُولَ اللَّهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ وَكَانَ اللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمًا.
الأحزاب ع: 30 

اور محمد ص کے بعد رسالت اسلامی ختم ھوا.
اور وحی کا نزول بھی آپ پر ھی ختم ھوا.

اور لوگ اب کتاب الله اور سنت صحیحہ,اور سیرت اھلبیت ع اور عقل سلیم کی پیروی کرنے کے مکلف ھیں.

 5- ھم ﺗﺎﮐﯿﺪ ﮐﺮﺗﮯ ھﯿﮟ که ﻗﺮﺁﻥ ﮐﺮﯾﻢ ﮬﺮ ﻗﺴﻢ ﮐﯽﺗﺤﺮﯾﻒ،ﺗﻼﻋﺐ،ﺍﻭﺭ ﮐﻤﯽﻭ ﺯﯾﺎﺩﺗﯽ ﺳﮯ ﻣﺤﻔﻮﻅ ھﮯ.
اﻭﺭ ﺍﻟﻠه ﻧﮯ ﺑﮯ ﺷﮏﺍﺱ ﮐﯽ ﺣﻔﺎﻇﺖ ﮐﺎ ﺧﻮﺩﺫﻣﮧ ﻟﯿﺎ ھﮯ.
ﺟﯿﺴﺎ ﮐﮧﻗﺮﺁﻥ ﻣﯿﮟ ﺁﯾﺎ ھﮯ.
  سورہ حجر آیت 9.
 ْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ .

 ﺍﻭﺭ ﺟﻮ ﮐﭽﮫ ﻗﺪﯾﻢ ﮐﺘﺐﻣﯿﮟ ﺁﯾﺎ ھﮯ ﺟﻮ ﺿﻌﯿﻒ ﯾﺎﻣﻦ ﮔﮭﮍﺕ روایات ھیں.

جن کو غلاۃ(شیعہ کا غلو کرنے والا طبقہ) نے اھل بیت ع کے نام سے گھڑا ھے.

اور تاریخ میں علمائے شیعہ نے ان روایات پر تنقید اور ان سے لاتعلقی کا اظھار کیا ھے.

افسوس کا مقام ھے که بعض شیعہ مخالف گروہ ان تاریخی جھوٹی روایات تحریف کو بنیاد بنا کر شیعوں پر تحریف قرآن کا الزام لگاتے ہیں.

اور ان کو قتل کرنے اور کافر اور منحرف عقیدہ قرار دیتے ھیں.
جس کی بنیاد یھی من گھڑت غالیوں کے روایات ہیں.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...