Saieen loag

جمعہ، 24 مئی، 2019

بزرگوں کے مزار شرک کے مراکز ...قسط نمبر:2

ان الاشرک لظلمه العظیم :

                      قسط نمبر :2

شرک کے مختلف رائج الوقت اسباب
یوں تو نہ معلوم ابلیس کن کن اور کیسے کیسے دیدہ ونادیدہ طریقوں سے شب وروز اس شجرہ خبیثہ ’’ شرک‘‘ کی آبیاری میں مصروف ھے.

 اور نہ معلوم جاہل عوام کے ساتھ ساتھ بظاہر کتنے نیک سیرت درویش ‘پاک طینت بزرگان دین ‘صاحب کشف وکرامت اولیاء عظام‘ ترجمان شریعت علماء کرام ‘ملک وقوم کے سیاسی نجات دہندگان اور خادم اسلام حکمران بھی حضرت ابلیس کے قدم بقدم اس ’’ کارخیر‘‘ میں شرکت فرمارھے ہیں.

بقول سیدنا عبداﷲبن مبارک رح فرماتے ھیں.
  فَھَلْ أَفْسَدَ الدِّ یْنَ اِلَّا الْملُوک   وَأَحْبَارُ سُوْء وَ رُھْبَانُھا

 ترجمہ: 
کیا دین بگاڑنے والوں میں بادشاھوں ‘علماء اور درویشوں کے علاوہ کوئی اور بھی ھے.

  اس لئے ایسے اسباب وعوامل کا ٹھیک ٹھیک شمار کرنا تو مشکل ھے تاہم جو اسباب شرک کی ترویج کا باعث بن رھے ہیں ان میں سے اہم ترین اسباب درج ذیل ہیں.

(1) جہالت 
(2)ہمارے صنم کدے (تعلیمی ادارے) .
(3) دین خانقاھی
 (4) فلسفہ وحدت الوجود ‘ وحدت الشہوداور حلول.
 (5) برصغیر ہندوپاک کا قدیم ترین مذہب‘ ہندومت.
 (6) حکمران طبقہ
 1:جہالت
 کتاب وسنت سے لاعلمی وہ سب سے بڑا سبب ھے جو شرک کے پھلنے پھولنے کاباعث بن رہا ھے .
اسی جہالت کے نتیجے میں انسان آباء واجداد اور رسم ورواج کی اندھی تقلید کا اسیر ہوتا ھے.
 اسی جہالت کے نتیجے میں انسان ضعفِ عقیدہ کا شکار ہوتا ھے اسی جہالت کے نتیجے میں انسان بزرگان دین اور اولیاء کرام سے عقیدت میں غلو کا طرز عمل اختیار کرتا ھے درج ذیل واقعات اسی جہالت کے چند کرشمے ہیں.

۱۔دھنی رام روڈ لاہور میں کچھ عرصه قبل تجاوزات پر جوتیر چلا ان کی زد سے بچنے کے لئے میو ہسپتال کے نزدیک ایک میڈیکل اسٹور کے منچلے مالک نے اپنے اسٹور کے بیت الخلاء پر رات کے اندھیرے میں
              
                  ’’شاہ عزیز اﷲ‘‘

کے نام سے ایک فرضی مزار بناڈالا اس مزار پر دن بھر سینکڑوں افراد جمع ہوئے جو مزار کا دیدار کرتے اور دعائیں مانگتے رہے ‘‘(نوائے وقت 19جولائی 1990  )

2:  اختلاف امت کا المیہ کے مصنف حکیم فیض عالم صدیقی صاحب لکھتے ہیں.
میں آپ کے سامنے ایک واقعہ حلفیہ پیش کرتا ھوں چند روز ھوئے میرے پاس ایک عزیز رشتہ دار آئے جو شدت سے کشتہ پیری ہیں میں نے باتوں باتوں میں کہا کہ فلاں پیر صاحب کے متعلق چار عاقل بالغ گواہ پیش کردوں جنہوں نے انہیں زنا کاارتکاب کرتے ہوئے دیکھا ھو تو پھر ان کے متعلق کیا کہو گے.

کہنے لگے ’یہ بھی کوئی فقیری کا راز ھوگا جو ہماری سمجھ میں نہ آتا ہوگا پھر ایک پیر صاحب کی شراب خوری اور بھنگ نوشی کا ذکر کیا توکہنے لگے بھائی جان یہ باتیں ہماری سمجھ سے باہر ہیں وہ بہت بڑے ولی ہیں.
( اختلاف امت کا المیہ صفحہ :96).

ضلع گوجرانوالہ کے گاؤں کوٹلی کے ایک پیر صاحب (نہواں والی سرکار)کے چشم دید حالات کی رپورٹ کا ایک اقتباس ملاحظہ ھو.
صبح آٹھ بجے حضرت صاحب نمودار ہوئے اردگرد (مرد وخواتین )مرید ہولئے کوئی ہاتھ باندھے کھڑا تھا کوئی سرجھکائے کھڑا تھا کوئی پاؤں پکڑ رہا تھا.

 بعض مرید حضرت کے پیچھے پیچھے ہاتھ باندھے چل رھے تھے جبکہ پیر صاحب نے صرف ایک ڈھیلی ڈھالی لنگوٹی باندھے ہوئے تھے چلتے چلتے نہ جانے حضرت کو کیا خیال آیا کہ اسے بھی لپیٹ کر کندھے پر ڈال  لیا ,
خواتین نے جن کے محرم (بھائی بیٹے یا باپ)ساتھ تھے شرم کے مارے سر جھکالیا لیکن عقیدت کے پردے میں یہ ساری بے عزتی برداشت کی جارہی تھی .

 مجلہ الدعوۃ ‘لاھور مارچ 1992,صفحہ:4.

                        (جاری ھے).

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...