Saieen loag

بدھ، 15 مئی، 2019

غالی ایک بھٹکی قوم ھے.

غالی امامت و ولایت کے معتقد تو ھیں لیکن ملتزم کس کے ھیں

یه بھٹکے لوگ زندگی کس کی ھدایت پر گزارتے ھیں ان کا آمر و فرمانروا کون ھے.
یه کن کے فرامین پر عمل کر رھے ھیں.

آیا جس امام ع کی محبت میں غلو تک کر جاتے کیا اس امام ع کے احکام پر عمل کرتے ھیں.

لیکن اگر اھل غلو صرف نظریه و عقیده رکھتے ھیں که ,
جناب علی ع الله کے ولی ھیں لیکن بات آپنے بابا,دادا کی اور محلے کے کسی شخص یا منبر پر قابض جاھل ناخوانده زاکر کی ماننی ھے,
تو پھر آپ ولایت کے ملتزم نھیں ھیں صرف معتقد ھیں.

لھذا صاف ظاھر ھے التزام کسی اور کی ولایت کا ھے اور اعتقاد کسی اور کی ولایت کایه صرف دھوکه  ھی دھوکه ھے.

   "تیری قسم کو مانوں
                             یا مرغے کی دم کو"

ایک آدمی نے مرغا چرایا اور آپنی چادر کے نیچے بغل میں چھپا لیا اور اس کا گله دبا لیا تاکه بولے نھیں.
جس کا مرغا تھا اس نے دیکھ لیا که یه مرغا چرا کر جا رھا ھے وه آگے بڑھا اور اس سے کھا که تو نے میرا مرغا چھپایا ھے.

تو اس نے قسم کھائی که میں نے نھیں چرایا چادر سے باھر مرغے کی دم لٹک رھی تھی.
 مگر یه شخص قسم کھا کر کھه رھا ھے که میں نے مرغا نھیں چرایا مگر مرغے کی دم بغل کے نیچے چادر سے ظاھر ھو رھی تھی.

مرغے کے مالک نے کھا که میں تیری قسم کو مانوں یا مرغے کی دم کو مانوں.یه متضاد بات ھے قسم کھه رھی ھے که مرغا نھیں ھے مگر دم ثابت کر رھی ھے مرغا تیری بغل میں ھے.

یه فارسی محاوره ھے که انسان کس چیز کو مانے,
 یھی قسم اور دم میں تضاد ھے .

اور یھی تضاد ھمیں غالیوں کے ظاھری دعوی محبت میں نظر آتا ھے,
 دعوی محبت اتنا که ھر عظمت و فضائل میں غلو نظر آتا ھے مگر مانتے مولا علی ع کی ایک نھیں.
مولا علی ع اور حسین ع نے  سجدے میں جان دی .
مگر یه نماز کو زنا سے تشبیح دیتے ھیں.

مولا علی ع فرماتے ھیں قرآن کی تعلیم پر فکر کرو مگر یه مانتے جاھل راگڑی زاکر کی ھیں.

مولا ع نے نماز کو ھی کامیابی کھا ھے مگر یه حقیقی نھیں بلکه رسمی عزاداری کو نماز پر ترجیح دیتے ھیں.

مولا ع کردار و عمل کو محبت قرار دیتے ھیں مگر یه لوگ مجلس میں واه واه نعرۓ اور گریه و ماتم کو ھی کافی,
 اور الفاظی,زبانی دعوی محبت کو زندگی کا  مقصد سمجھتے ھیں.

           ھر جگه تضاد ھی تضاد ھے.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

علامہ غضنفر عباس تونسوی ہاشمی کے مکمل حالات زندگی

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم تحریر و تحقیق: آغا ایم جے محسن  سامعین کرام اسلام علیکم  سامعین کرام آج ھم بات کریں گے شیعہ مذھب کے مشھور و معروف ...